قومی خبریں

ہندوستان میں مسلمانوں کو ویلن ٹھہرایا جا رہا ہے: التجا مفتی

التجا مفتی کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر کورونا پھیلانے سے لے کر ہاتھی کو بے دردی سے مارنے تک قوم کو جو بھی مسئلہ درپیش ہے، اس کے لیے مسلمانوں کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے۔

التجا مفتی
التجا مفتی 

سری نگر: پی ڈی پی صدر و جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے کہا ہے کہ ہندوستان میں نئے نسلی امتیازی نظام میں مسلمانوں کو ویلن گردانا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے ہندوستان میں جان بوجھ کر کورونا پھیلانے سے لے کر ایک ہاتھی کو بے دردی سے مارنے تک مسلمانوں کو ہی مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے۔ یہ باتیں التجا مفتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر کیے گئے اپنے ایک پوسٹ میں کہی ہیں۔

Published: 05 Jun 2020, 6:29 PM IST

التجا مفتی نے ٹوئٹ میں ہندوستان کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کے تئیں لوگوں کے بڑھتے نفرت کی طرف اشارہ کیا ہے اور لکھا ہے کہ "نئے ہندوستان میں مسلمان خوف کے ماحول میں زندگی گزارتے ہیں۔ جان بوجھ کر کورونا پھیلانے سے لے کر ہاتھی کو بے دردی سے مارنے تک قوم کو جو بھی مسئلہ درپیش ہے، مسلمانوں کو اس کی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔ اس نئے نسلی امتیازی نظام میں مسلمانوں کو ویلن سمجھا جاتا ہے۔"

Published: 05 Jun 2020, 6:29 PM IST

یہاں قابل ذکر ہے کہ التجا مفتی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر یہ باتیں نہیں لکھی ہیں بلکہ اپنی والدہ محبوبہ مفتی کے اکاؤنٹ پر لکھی ہیں۔ دراصل محبوبہ مفتی اس وقت نظر بند ہیں اور ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ التجا مفتی ہی چلا رہی ہیں۔ والدہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے التجا مفتی اکثر اپنی باتیں لوگوں کے سامنے رکھتی رہی ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: 05 Jun 2020, 6:29 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 05 Jun 2020, 6:29 PM IST