قومی خبریں

وقف ترمیمی بل کے خلاف سڑک پر اترے گا مسلم پرسنل لاء بورڈ، احتجاج کو ملک بچانے کی لڑائی قرار دیا

وقف ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کی بات کرتے ہوئے بورڈ کے رکن محمد ادیب نے کہا، ’’ مرکزی حکومت نے اسے اس سوچ سے شروع کیا ہے کہ وہ ہماری جائیداد چھین سکتے ہیں‘‘۔

<div class="paragraphs"><p>آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ / آئی اے این ایس</p></div>

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے کہا ہے کہ وہ وقف ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرے گا اور لوگوں کے حقوق کو خطرے میں ڈالنے والے اس سیاہ قانون کے خلاف لڑائی کو سڑکوں تک لے جائے گا۔

Published: undefined

وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں مجوزہ قانون کی تنقید کرتے ہوئے بورڈ کے رکن محمد ادیب نے کہا کہ یہ مسلم طبقہ کی جائیداد کو ضبط کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ انہوں نے (مرکزی حکومت) اسے اس سوچ سے شروع کیا ہے کہ وہ ہماری جائیداد چھین سکتے ہیں۔ کیا اسے قبول کیا جا سکتا ہے؟ یہ مت سوچیئے کہ ہم ہار گئے ہیں۔‘‘

Published: undefined

محمد ادیب نے کہا کہ یہ تو شروعات ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں غور و فکر کے دوران بل کی مخالفت کی گئی۔ یہ ملک کو بچانے کی لڑائی ہے کیونکہ مجوزہ قانون ہندوستان کے تانے بانے کو خطرے میں ڈالتا ہے۔

Published: undefined

اس موقع پر اے آئی ایم پی ایل بی کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کو پیش کرنے سے پہلے اہم معاملوں پر غور نہیں کیا گیا۔ ایک معاملے کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دفعہ 3سی2 میں ڈی ایم کی جگہ فیصلہ لینے کا حق نامزد افسر کو دے دیا گیا ہے۔ اس سے معاملہ اور زیادہ بگڑ گیا ہے، اب یہ مسئلہ زیادہ پیچیدہ بن جائے گا۔

Published: undefined

قاسم رسول الیاس نے آگے کہا، ’’ہمیں ڈی ایم کے کردار کو لے کر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ہمیں اعتراض اس بات کو لے کر ہے کہ جو بھی سرکاری افسر اس میں شامل کیا جائے گا، وہ زیادہ تر حکومت کے حق میں ہی فیصلہ دے گا۔ اس سے وقف کے حق میں کوئی بھی نتیجہ سامنے نہیں آئے گا۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ اس میں ایک اور ضابطہ ہے کہ وقف کی تخلیق ایک باعمل (پریکٹسنگ) مسلمان ہی کر سکتا ہے۔ اب حکومت کیسے طے کرے گی کہ کون سا شخص باعمل مسلمان ہے یا نہیں۔ حکومت نے ہمارے مشوروں کو نہیں مانا۔ مسلمانوں سے وقف کا نظام لے لیا گیا ہے۔ وراثت کے حق کو ختم کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined