قومی خبریں

ہولی سے پہلے فحش گانے، پانی کے غبارے پھینکنے پر پابندی، ممبئی پولیس نے ایڈوائزری جاری کی

ممبئی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری 12 مارچ یعنی آج  سے نافذ العمل ہوگی اور 18 مارچ تک نافذ رہے گی۔ ہولی 14 مارچ کو ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

ممبئی پولیس نے ہولی، ہولیکا دہن اور ہولی سے متعلق دیگر پروگراموں کے لیے سخت ایڈوائزری جاری کی ہے۔ یہ ایڈوائزری12  یعنی آج سے 18 مارچ 2025 تک لاگو ہوں گی۔ رمضان المبارک کو مدنظر رکھتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔

Published: undefined

ممبئی پولیس نے جو  ایڈوائزری جاری کی ہے اس کے تحت فحش الفاظ یا نعرے نہ لگانا یا عوام میں فحش گانے نہ چلانا شامل ہے اوراشاروں، نقالی، تصاویر، علامات، پوسٹرز یا کسی بھی ایسی چیز کی نمائش یا تشہیر جس سے کسی بھی شخص کی ساکھ، شائستگی یا اخلاقیات کی توہین ہو،راہگیروں پر رنگین پانی، رنگ یا پاؤڈر پھینکنے یا اسپرے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ساتھ میں رنگین یا عام پانی سے بھرے غبارے بنانا یا پھینکنا منع ہے۔ اس کے علاوہ ہولی اور رنگ پنچمی کے نام پر زبردستی چندہ جمع کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

Published: undefined

واضح رہے  کہ 14 مارچ، جس دن پورے ملک میں ہولی کا تہوار منایا جائے گا، وہ جمعہ  کا دن ہے۔ رمضان المبارک کے دوران جمعہ یعنی جمعہ کی نماز مسلمانوں کے لیے خاص ہے۔ لوگ نماز پڑھنے کے لیے گھروں سے نکلیں گے  اوردوسری جانب ہولی کے دن ہندو اپنے گھروں سے نکل کر اپنے محلوں میں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ ہولی مناتے ہیں۔

Published: undefined

ہولی اور جمعہ کی نماز کے حوالے سے بھی بیانات دیئے جا رہے ہیں۔ اتر پردیش کی وزارت محنت اور روزگار کی اعلیٰ سطحی مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین اور ریاستی وزیر کے مساوی درجہ رکھنے والے رگھوراج سنگھ نے یہاں تک کہا کہ کسی بھی قسم کی تکلیف سے بچنے کے لیے مسلمان مردوں کو 'ترپال سے بنا حجاب' پہن کر باہر جانا چاہیے۔ بی جے پی لیڈر کا یہ متنازعہ بیان سنبھل کے ایک سرکل آفیسر کے کہنے کے کچھ دن بعد آیا ہے کہ جو لوگ ہولی کے رنگوں سے بے چینی محسوس کرتے ہیں انہیں گھر کے اندر ہی رہنا چاہئے کیونکہ تہوار سال میں صرف ایک بار آتا ہے جبکہ جمعہ کی نماز سال میں 52 بار ادا کی جاتی ہے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سنبھل پولیس افسر کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ افسر نے پہلوان کے طور پر بات کی، لیکن ارجن ایوارڈ یافتہ نے جو کہا وہ درست تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined