قومی خبریں

صوتی آلودگی کی خلاف ورزی پر قادریہ سنی جامع مسجد کو نوٹس

سعید نوری نے کہا کہ مسجدوں پر اذان کے دوران زائد آواز کی شکایت ہی غیر معقول ہے کیونکہ مسجد سے صرف 2 منٹ کی اذان دی جاتی ہے۔

علامتی فائل تصویر آئی اے این ایس
علامتی فائل تصویر آئی اے این ایس 

ممبئی میونسپل کارپوریشن الیکشن سے قبل لاؤڈ اسپیکر سے اذان پر پابندی کے شرانگیز مطالبہ کے بعد ممبئی پولیس نے کارروائی میں اب شدت پیدا کر دی ہے -ممبئی میں 26 مارچ کو پولیس نے مضافات کے بھانڈوپ نامی علاقے میں واقع قادریہ سنی جامع مسجد کونوٹس ارسال کر کے کارروائی کا انتباہ دیا تھا۔

Published: undefined

ممبئی کے بھانڈوپ سوناپور میں واقع اس مسجد سے متعلق پولیس کو شکایت موصول ہوئی تھی کہ مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کی آواز 80 ڈیسیبل سے زائد ہوتی ہے جس سے صوتی اصولوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق صبح رات 10بجے سے صبح 6 تک لاؤڈ اسپیکر اور شور شرابہ پر پابندی ہے اس کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر سے 45 ڈیسیبل سے کم آواز رکھنا لازمی ہے۔

Published: undefined

ممبئی پولیس نے مسجد انتظامیہ اور علماء کرام کو بتایا ہے کہ یہاں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر میں آواز صوتی اصولوں کے خلاف زیادہ تھی اس لئے اس پر کارروائی کی جائے گی۔ یہاں مقیم مکینوں کو اذان سے تکلیف پہنچتی ہے اور انہیں کی شکایت پر یہ کارروائی اور نوٹس ارسال کیا گیا ہے ۔ مزید کہا گیا ہے کہ اگر اس حکمنامہ اور نوٹس پر عمل آوری نہیں کی گئی تو قانون چارہ جوئی کی جائے گی ۔ واضح رہے یہ نوٹس بھانڈوپ پولیس اسٹیشن کے سنیئر پولیس انسپکٹر نتن آگونے نے دیاہے۔ اس کارروائی سے مسلمانوں میں اضطراب اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔

Published: undefined

رضا اکیڈمی کے جنرل سکریٹری سعید نوری نے کہا کہ مسجدوں پر اذان کے دوران زائد آواز کی شکایت ہی غیر معقول ہے کیونکہ مسجد سے صرف 2 منٹ کی اذان دی جاتی ہے اور اس میں کسی کو کیا تکلیف پہنچے گی انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور اس جیسی سیاسی جماعتوں کے دباؤ میں پولیس اس قسم کی کارروائی کر رہی ہے جو سراسر غلط ہے ہم اس کی مذمت کر تے ہیں انہوں نے کہاکہ ایک طرف ممبئی پولیس کمشنر سنجے پانڈے مذہبی مقامات اور مسجد کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا وعدہ کرتے ہیں تو دوسری طرف پولیس مسجدوں پر کارروائی کر رہی ہے-

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined