قومی خبریں

دہلی میں بلڈوزر کے خلاف 12 سے زائد تنظیموں نے نکالا مارچ

آل انڈیا کسان مہاسبھا کے سکریٹری پرشوتم مشرا نے بتایا کہ یہ مظاہرہ ملک بھر میں غریبوں کے اوپر چل رہے بلڈوزر کے خلاف ہے۔

دہلی میں بلڈوزر کے خلاف احتجاج / آئی اے این ایس
دہلی میں بلڈوزر کے خلاف احتجاج / آئی اے این ایس 

ملک کی راجدھانی میں چل رہی بلڈوزر کارروائی کے خلاف سیاست کے درمیان سی پی آئی اور دیگر پارٹیوں نے اس کے خلاف مظاہرہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ بدھ کو درجن بھر سے زیادہ تنظیموں نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی رہائش تک مارچ نکالا۔ حالانکہ کثیر پولیس فورس کے درمیان سبھی مظاہرین کو پہلے ہی روک دیا گیا۔ تمام لوگوں نے بلڈوزر کے خلاف حکومت کو گھیرا اور نعرے بازی بھی کی۔ اس مارچ کے دوران ہاتھوں میں تختی لے کر فرقہ وارانہ ماحول کے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی۔

Published: undefined

اس مظاہرہ میں سی پی آئی، سی پی آئی (ایم)، سی پی آئی (ایم ایل)، ایل آئی ایف بی، آر ایس پی وغیرہ تنظیموں کے کارکنان اور عوام کی شرکت بھی رہی۔ آل انڈیا کسان مہاسبھا کے سکریٹری پروشوتم مشرا نے بتایا کہ یہ مظاہرہ ملک بھر میں غریبوں کے اوپر چل رہے بلڈوزر کے خلاف ہے۔ تجاوزات ہٹاؤ کے نام پر لگاتار حملے ہو رہے ہیں۔ اس حملے کے خلاف یہ مظاہرہ ہے کیونکہ یہ تجاوزات ہٹاؤ مہم نہیں بلکہ ملک کے اندر ہندو-مسلم سیاست کو تیز کرنے اور کارپوریٹ کو ملک کے سبھی وسائل کو لٹانے کی مہم ہے۔ حکومت فرقہ پرستی پر مبنی سیاست کر ملک کو تقسیم کرنے میں لگی ہوئی ہے اور اس کے ذریعہ عوام کا ذہن بھٹکایا جا رہا ہے۔ اس مہم کے خلاف ہم ملک بھر میں مظاہرہ کریں گے۔ اسی طرز پر پورے مئی ماہ میں ہمارا مظاہرہ جاری رہے گا۔

Published: undefined

اس مظاہرہ میں شامل ایک دیگر شخص نے بتایا کہ حکومت کی ایک ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ امن بنائے رکھے۔ فرقہ وارانہ واردات لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں، لوگ بیماری، غریبی سے مر رہے ہیں جبکہ 21ویں صدی کا یہ ہندوستان ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ لگاتار بلڈوزر چلایا جا رہا ہے، ہنومان جینتی اور دیگر تہواروں پر دوسرے مذہبی مقامات پر جا کر شرپسند عناصر مظاہرے کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

Published: undefined

دراصل دہلی میں جہانگیر پوری تشدد کے بعد چلے کارپوریشن کے بلڈوزر کے بعد لگاتار دہلی کے مختلف مقامات پر تجاوزات ہٹاؤ مہم چلائی جا رہی ہے جس پر لگاتار سیاست بھی ہو رہی ہے۔ تمام پارٹی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ حالانکہ بی جے پی لگاتار اس مہم کو اپنی حمایت دیئے ہوئے ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined