بارش کی فائل تصویر / آئی اے این ایس
ستمبر ماہ کے دوسرے ہفتہ میں ایک بار پھر سے ملک کے بیشتر حصوں میں مانسون کا اثر نظر آ رہا ہے۔ مہاراشٹر، دہلی، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، اوڈیشہ، آندھرا پردیش، بہار، جھارکھنڈ، تمل ناڈو، کرناٹک، اروناچل پردیش اور شمال مشرقی ریاستوں میں بھی شدید بارش ہو رہی ہے۔ اس درمیان ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ملک کی کئی ریاستوں کے لیے شدید بارش کا انتباہ جاری کیا ہے۔
Published: undefined
دراصل پورے ملک میں مانسون کا یہ اثر خلیج بنگال میں بنے دباؤ کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ اس دباؤ کا سب سے زیادہ اثر آندھرا پردیش، اوڈیشہ، تلنگانہ، مہاراشٹر اور شمال مشرقی ریاستوں میں ہونے والا ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات نے ان ریاستوں میں آئندہ کچھ دنوں میں شدید ترین بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ جبکہ کرناٹک اور تمل ناڈو کے ساحلی علاقوں میں 30 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے اور شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔
Published: undefined
ہندوستانی محکمہ موسمیات نے آئندہ کچھ دنوں کے لیے ملک کی کئی ریاستوں کے لیے اورینج اور یلّو الرٹ جاری کیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے تلنگانہ کے 19 اضلاع میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے نرمل، نظام آباد، سانگاریڈی اور کاماریڈی کے لیے اورینج الرٹ جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی حیدرآباد اور عادل آباد سمیت دیگر 14 اضلاع کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ان تمام علاقوں میں شدید بارش کا امکان ہے۔
Published: undefined
آئی ایم ڈی نے ملک کے تمام ساحلی علاقوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی اور دیگر کئ شہروں میں آئندہ ایک ہفتہ تک شدید بارش کا امکان ہے۔ ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے آندھرا پردیش، اوڈیشہ اور ینم کے ساتھ ساتھ تلنگانہ میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ بہار اور جھارکھنڈ کے میں گزشتہ کچھ دنوں سے مسلسل بارش ہو رہی ہے اور محکمہ موسمیات نے وارننگ دی ہے کہ دونوں ریاستوں میں آئندہ کچھ دنوں میں مسلسل بارش ہوگی۔ اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، اترپردیش، ہریانہ اور پنجاب کے لیے بھی شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ نے کہا کہ 13 سے 16 ستمبر تک اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں بارش کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined