قومی خبریں

’مودی ملک کے محافظ ہیں‘، اس سے بڑا مذاق اور جھوٹ کوئی اور نہیں: کمل ناتھ

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ نے ملک کی سلامتی سے متعلق معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے رخ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑا مذاق اور جھوٹ ہوہی نہیں سکتا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

گوالیار: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ نے ملک کی سلامتی سے متعلق معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے رخ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑا مذاق اور جھوٹ ہوہی نہیں سکتا۔

Published: undefined

لوک سبھا انتخابی تشہیر کے سلسلے میں گوالیار چمبل اور آنچل کے دورے کے دوران کمل ناتھ نے جمعرات کے روز یو این آئی سے بات چیت میں یہ بات کہی۔ سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی ملک کی سلامتی کی بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کے ہاتھوں میں ہی ملک محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا مذاق اور جھوٹ ہو نہیں سکتا ہے۔

Published: undefined

تقریبا چار دہائیوں سے مرکز ی سیاست میں سرگرم کمل ناتھ نے کہا کہ کیا ملک پانچ اور دس سال پہلے غیر محفوظ تھا۔ فی الحال جو ہماری فوج اور بحریہ ہے، وہ اس وقت کے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو اور اندرا گاندھی نے ہی بنائی تھی۔ ہمارے پاس فوجی اسکول ہیں۔ نیشنل ڈیفنس اکیڈمی اور انڈین ملیٹری اکیڈمی ہے۔ یہ سب باوقار ادارے کس نے بنائے۔

Published: undefined

کمل ناتھ نے کہا کہ اس کے برعکس ملک میں جب بھی خوفناک دہشت گردانہ حملے ہوئے، مرکز میں اس وقت کیا بی جے پی کی حکومت نہیں تھی۔ پارلیمنٹ پر جب حملہ ہوا، وہ (کمل ناتھ) خود اندر بیٹھے تھے۔ تب بھی مرکز میں بی جے پی کی حکومت تھی۔ اس کے علاوہ کارگل ہوا۔ ابھی کچھ وقت پہلے پلوامہ حملہ ہوا۔ اب تو مودی کی قیادت والی حکومت ہے۔ مودی کو تو اب ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔

Published: undefined

کمل ناتھ نے دہرایا کہ سال 2014 میں جو بڑے بڑے وعدے کئے تھے، وہ مودی نے پورے نہیں کئے۔ لہذا اب وہ توجہ ہٹانے اور گمراہ کن سیاست پر اتر آئے ہیں۔ کیونکہ ان کے پاس ملک کی ترقی کے بارے میں کہنے كے لئے کچھ نہیں بچا ہے۔
جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور ملک میں یکساں قانون نافذ کرنے جیسے حساس مسائل سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں سینئر لیڈر نے سنبھلتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ ان کے سلسلے میں ’کامن پروگرام‘ بنانا ہوگا، جس میں بڑی تعداد میں سیاسی جماعتوں کی شرکت ہونی چاہئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined