قومی خبریں

تیل قیمتیں ہاتھی جیسی بڑی اور کمی چینٹی کے برابر: کانگریس

سرجے والا نے کہا، قیمتیں جب ہاتھی کی طرح بہت بڑی ہوگئیں تو لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے چیٹی کے برابر کمی کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا  

نئی دہلی، 4 اکتوبر (یو این آئی) کانگریس نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ڈھائی روپے فی لیٹر کی کٹوتی کرنے کے مرکزی حکومت کے اعلان کو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنےکی کوشش بتایا اور کہا ہے اس نے یہ فیصلہ عوامی غصے اور پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کیا ہے ۔

کانگریس کے مواصلات محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ تیل کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور حکومت اس سے زبردست منافع کماتی رہی ہے۔قیمتیں جب ہاتھی کی طرح بہت بڑی ہوگئیں تو اس نے لوگوں کی آنکھوں میں آنکھ میں دھول جھونکنے کے لئے اس میں چینٹوں کے برابر کمی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ ملک کے عوام کو طویل مدت تک گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔ عوام کو پتہ چل گیا ہے کہ حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا غیر ضروری بوجھ ڈال رہی ہے، جبکہ 29 ممالک کو پٹرول اور ڈیزل میں سستی شرح پر فروخت کیے جا رہا ہے۔

Published: 05 Oct 2018, 9:05 AM IST

سرجیوالا نے کہا کہ مودی کو بتانا ہو گا کہ عالمی بازار سے سستے تیل خریدکر پچھلے 52 ماہ کے دوران تقریبا 13 لاکھ کروڑ روپے کی جو زبردست آمدنی حاصل کی ہے، وہ پیسہ کہاں گیا۔ انہیں اس کا حساب عوام کو دینا ہوگا۔ حکومت نے اتنے منافع کماکر جس طرح سے تیل کی قیمت کم کی اس کی یہ کوشش کو گمراہ کن ہے اور ’نو سو چوے کھاکر بلی حج کو چلی کی کہاوت جیسی ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت کو یہ بھی بتانا ہوگا کہ اس نے اس دوران کس بنیاد پر پیٹرول پر 12 بار ایکسائزڈیوٹی بڑھائی ۔ پچھلے 52 مہینے کے دوران، پیٹرول پر 211 فیصد اور ڈیزل 443 فیصد ٹیکس بڑھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مئی 2014 میں کانگریس کی قیادت کی حکومت اقتدار سے باہرہوئی تو پیٹرول پر سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی فی 9.23 روپے فی لیٹر تھی، جو اب بڑھ کر 19.48 روپے فی لیٹر ہے۔ اسی طرح، ڈیزل پر ڈیوٹی 3.46 فی لیٹر تھی ، جو اب بڑھ کر 15.33 فی لیٹرہوگیا ہے۔

(ان پٹ: یو این آئی)

Published: 05 Oct 2018, 9:05 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 05 Oct 2018, 9:05 AM IST