قومی خبریں

مودی نے تحقیق کو فروغ دینے کے لیے ’جئے انسندھان‘ کا نعرہ دیا

پی ایم مودی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ’جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان‘ کے بعد ہمیں ’جئے انسندھان‘ بھی کریں۔ اس کے لیے انہوں نے 'جئے انسندھان' کا نیا نعرہ بھی دیا۔

پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
پی ایم مودی، تصویر یو این آئی PREM SINGH

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو 'جئے انسندھان' کا نیا نعرہ دیا جس کا مقصد ملک کو خود انحصار بنانا اور مختلف شعبوں میں درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے تحقیق کو فروغ دینا ہے۔ 76 ویں یوم آزادی پر ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ملک کو خود کفیل بنانے اور دیسی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے تحقیق پر زور دینا ضروری ہو گیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو خلا سے لے کر سمندر کی گہرائیوں تک تحقیق کے لیے بھرپور مدد ملے۔ اسی لیے ہم خلائی مشن، ڈیپ اوشین مشن کو بڑھا رہے ہیں۔ خلا اور سمندر کی گہرائیوں میں ہمارے مستقبل کا لازمی حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ’جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان‘ کے بعد ہمیں ’جئے انسندھان‘ بھی کریں۔ اس کے لیے انہوں نے 'جئے انسندھان' کا نیا نعرہ بھی دیا۔

Published: undefined

پی ایم مودی نے کہا کہ ’’جئے جوان، جئے کسان لال بہادر شاستری جی کا منتر آج بھی ملک کے لیے متاثر کن ہے۔ اٹل جی نے 'جئے وگیان' کہہ کر اس میں ایک کڑی جوڑی تھی۔ لیکن اب امرت دور کے لیے ایک اور ضرورت ہے، وہ ہے جئے انسندھان۔ جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان، جئے انسندھان۔"

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے ملک میں سودیشی مصنوعات کے بارے میں بیداری بڑھ رہی ہے، بچوں میں بھی سودیشی کھلونوں کی خواہش بڑھ رہی ہے۔ بچے درآمد شدہ کھلونوں سے کھیلنے سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اسکیموں کے تحت غیر ملکی کمپنیاں ہندوستان آ رہی ہیں اور سرمایہ کاری کے ساتھ نئی ٹیکنالوجی لا رہی ہیں، جس سے روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں اور ملک کو مینوفیکچرنگ کا مرکز بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’آج جب ہم دنیا کو برہموس فراہم کر رہے ہیں، ہر ہندوستانی کو اس پر فخر ہوتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined