قومی خبریں

’جدید ہندوستان کی سب سے بڑی لوٹ جاری‘، دھاراوی پروجیکٹ اڈانی گروپ کو دئے جانے پر کانگریس کا بیان

کانگریس نے اتوار کو دھاراوی کی تعمیر نو کے پروجیکٹ کو اڈانی گروپ کو دینے پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کی ایک مثال ہے کہ یہ جماعت کس طرح لوگوں کی قیمت پر گروپ مالا مال کر رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: کانگریس نے اتوار کو دھاراوی کی تعمیر نو کے پروجیکٹ کو اڈانی گروپ کو دینے پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کی ایک مثال ہے کہ یہ جماعت کس طرح لوگوں کی قیمت پر گروپ مالا مال کر رہی ہے۔ کانگریس کا یہ بیان ممبئی میں دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے خلاف احتجاج کے ایک دن بعد آیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حکمراں جماعت کی مکمل حمایت کے ساتھ، عوام کے سامنے جدید ہندوستان میں سب سے بڑی لوٹ جاری ہے۔‘

Published: undefined

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ 'موڈانی عظیم گھوٹالہ' کی منفرد خصوصیت صرف یہ نہیں ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اپنے 'قریبی دوستوں' اور 'مودی میڈ مونوپالی' کو لاکھوں کروڑوں روپے کے فائدے دے رہے ہیں، لیکن یہ بھی ہے کہ یہ پیسہ براہ راست عام ہندوستانیوں کی جیبوں سے آ رہا ہے۔

انہوں نے کہا، "ہم پہلے ہی جانتے ہیں کہ بجلی کے لاکھوں صارفین کو کوئلے کی زیادہ بل کی درآمد کی بڑھتی ہوئی لاگت برداشت کرنی پڑ رہی ہے اور متوسط ​​طبقے کے مسافروں کو ہوائی اڈے کے بڑھے ہوئے چارجز 'موڈانی' کے ذریعے ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

رمیش نے کہا کہ اب یہ اور بھی واضح ہو گیا ہے کہ دھاراوی کی تعمیر نو کے منصوبے کے حقیقی مستفید ممبئی یا دھاراوی کے لوگ نہیں ہیں، بلکہ 'وزیر اعظم کے قریبی دوست ہیں، جنہیں دیویندر فڈنویس (مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ) کی مدد اور حمایت حاصل ہے۔

کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ سرکاری اور غیر سرکاری دعووں کے باوجود حقیقت یہ ہے کہ دھاراوی پروجیکٹ کے نتیجے میں اڈانی گروپ کو 105 ملین مربع فٹ ریئل اسٹیٹ کے قابل منتقلی ترقیاتی حقوق (ٹی ڈی آر) دیے جائیں گے جو کہ رقبہ کے 6-7 گنا کے برابر ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined