قومی خبریں

وزیر سوربھ بھاردواج پانی کی کمی سے نمٹنے کے بجائے الزام تراشی کر رہے ہیں: چودھری انیل

انیل کمار نے کہا کہ دہلی والے پانی کے وزیر سوربھ بھاردواج سے کیسے امید کر سکتے ہیں کہ وہ یمنا ندی کے آلودہ پانی کو  صاف کریں گے جب کہ وہ دو واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو صاف کرنے کے قابل نہیں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>چودھری&nbsp;انیل کمار، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

چودھری انیل کمار، تصویر آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انیل کمار نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، جو روزانہ ہر گھر میں 20000 لیٹر مفت پانی دینے کا وعدہ کرکے اقتدار میں آئے تھے، اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں، کیونکہ بہت سے گھروں میں پانی نہیں آرہا ہے، اور جہاں آ بھی رہا ہے وہاں گندا پانی آ رہا ہے، جو نہ پینے کے قابل ہے اور نہ ہی نہانے کے قابل ہے۔

Published: undefined

انیل کمار نے کہا کہ دہلی کے وزیر بھاردواج کا دعویٰ جھوٹا ہے کہ ہریانہ سے یمنا تک ریت کی کانکنی کی وجہ سے پینے کا پانی خراب آ رہا ہے، اب لیفٹیننٹ گورنر نے کھل کر بتایا ہے کہ دہلی کے بیشتر حصوں میں پانی کی کمی کی وجہ شمالی دہلی کے وزیر آباد اور چندراول واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹوں میں پانی کے ذخائر کو صاف نہیں کیا جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے وزیر آب سوربھ بھاردواج وہ شخص ہیں جو دہلی جل بورڈ (ڈی جے بی) کے نائب صدر بھی تھے، اور کانگریس حکومت میں منافع کمانے والے ڈی جے بی کو انہوں نے اقتصادی بحران میں ڈالنے میں اپنا کردار ادا کیا۔

Published: undefined

انیل کمار نے مزید کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ بھاردواج اپنی حکومت کی ناکامی کو قبول کرنے اور پانی کے بحران کو حل کرنے اور اپنی عدم فعالیت کو قبول کرنے کے بجائے دہلی کے بیشتر حصوں میں پانی کی کمی سے توجہ ہٹانے کا الزام دوسروں پر عائد کر رہے ہیں، تاکہ ٹینکر مافیا کھلے عام کمائی کر سکیں، کیونکہ پچھلے 9 سالوں سے جب سے دہلی میں کیجریوال اقتدار میں آئے ہیں، ٹینکر مافیا غریبوں سے پانی کے بحران کا فائدہ اٹھا کر خوب کمائی کر رہے ہیں۔

Published: undefined

انیل کمار نے کہا کہ دہلی والے پانی کے وزیر سوربھ بھاردواج سے کیسے امید کر سکتے ہیں کہ وہ یمنا ندی کے آلودہ پانی کو  صاف کریں گے جب کہ وہ دو واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو صاف کرنے کے قابل نہیں ہیں، جس کے سبب دہلی کے بیشتر حصوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined