قومی خبریں

دودھ پھر ہوا مہنگا، ’امول‘ نے قیمت میں فی لیٹر 2 روپے اضافہ کا کیا اعلان، نئی شرح آج سے نافذ

دودھ کی قیمت میں تازہ اضافہ کے بعد گجرات میں ’امول‘ دودھ کی قیمت 3 سے 4 فیصد تک بڑھ گئی ہے، قیمت میں اس اضافہ کے پیچھے کی وجہ جانوروں کے چارہ کا مہنگا ہونا ٹھہرایا جا رہا ہے۔

امول دودھ، تصویر آئی اے این ایس
امول دودھ، تصویر آئی اے این ایس 

دودھ کی قیمتوں میں اضافہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ دودھ کمپنیاں کچھ وقفہ کے بعد دودھ کی قیمتیں بڑھا دیتی ہیں جس سے عام لوگوں کا بجٹ متاثر ہوتا ہے۔ تازہ خبر ’امول‘ کمپنی کے ذریعہ دودھ کی قیمت بڑھائے جانے سے متعلق موصول ہو رہی ہے۔ ’امول‘ نے دودھ صارفین کو ایک بار پھر جھٹکا دیتے ہوئے قیمتوں میں دو روپے فی لیٹر اضافہ کا اعلان کر دیا ہے۔ کمپنی نے گجرات میں دودھ کی قیمتوں میں 2 روپے اضافہ کیا ہے اور یہ شرح آج یعنی یکم اپریل 2023 سے ہی نافذ ہو چکی ہیں۔

Published: undefined

دودھ کی قیمت میں تازہ اضافہ کے بعد گجرات میں دودھ کی قیمت 3 سے 4 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ گجرات کارپوریشن مِلک مارکیٹنگ فیڈریشن لمیٹڈ (جی سی ایم ایم ایف)، جو کہ گجرات کی سب سے بڑی ڈیری یونین ہے، اس نے امول کے دودھ کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ اضافہ امول کی سبھی ورائٹی پر نافذ ہو چکی ہے۔ یعنی قیمتوں میں تازہ اضافہ کے بعد امول گولڈ، امول شکتی اور امول تازہ سبھی دودھ کی ورائٹی میں 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔

Published: undefined

تازہ اضافہ کے بعد گجرات میں نصف لیٹر امول گولڈ دودھ کی قیمت 32 روپے ہو گئی ہے، جبکہ امول تازہ دودھ کے نصف لیٹر کا پیکٹ 26 روپے اور امول شکتی کے لیے 29 روپے ادا کرنا ہوگا۔ اسی طرح ایک لیٹر امول گولڈ دودھ کے لیے 64 روپے، امول شکتی کے لیے 58 روپے اور امول تازہ کے لیے 52 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جی سی ایم ایم ایف نے گزشتہ سال اگست میں گجرات میں دودھ کی قیمت بڑھائی تھی۔

Published: undefined

گجرات میں امول دودھ کی قیمت میں اضافہ کے پیچھے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کمپنی نے بتایا ہے کہ گزشتہ کچھ ماہ میں دودھ پروڈکشن اور لاگت میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ جانوروں کے چارے کی قیمتوں میں 13 سے 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے دودھ کی قیمت بڑھانا ضروری ہو گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined