قومی خبریں

مظاہرین کسانوں اور مرکز کے درمیان 14 فروری کو چنڈی گڑھ میں میٹنگ، طبی امداد کے لیے ڈلیوال راضی

کسان رہنما سکھ جیت سنگھ نے کہا کہ فصلوں کے لیے ایم ایس پی پر قانونی گارنٹی دیے جانے تک ڈلیوال اپنی بھوک ہڑتال ختم نہیں کریں گے۔ کھنوری بارڈر پر 11 مہینوں سے کسانوں کی تحریک چل رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>جگجیت سنگھ ڈلیوال، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

جگجیت سنگھ ڈلیوال، تصویر سوشل میڈیا

 

مرکزی حکومت 14 فروری کو چنڈی گڑھ میں پنجاب کے مظاہرین کسانوں کے ساتھ میٹنگ کرے گی جس میں ان کے مختلف مطالبات کو لے کر بات چیت ہوگی۔ مرکزی حکومت کے سینئر افسر نے یہ جانکاری دی۔ مظاہرین کسان فصلوں کے لیے ایم ایس پی پر قانونی گارنٹی کی مانگ کر رہے ہیں۔ مجوزہ میٹنگ کے اعلان کے بعد بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال طبی امداد لینے پر بھی راضی ہو گئے ہیں۔ ڈلیوال کی تامرگ بھوک ہڑتال ہفتہ تک 54 دن کی ہو چکی ہے۔ کسان رہنما سکھ جیت سنگھ ہردو جھنڈے نے کہا کہ فصلوں کے لیے کم سے کم حمایتی قیمت (ایم ایس پی) پر قانونی گارنٹی دیے جانے تک ڈلیوال اپنی بھوک ہڑتال ختم نہیں کریں گے۔

Published: undefined

اس سے پہلے جوائنٹ سکریٹری پریہ رنجن کی قیادت میں مرکزی وزارت زراعت کے افسروں کے ایک نمائندہ وفد نے ڈلییوال سے ملاقات کی اور سنیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی، جو گزشتہ 11 مہینوں سے تحریک کی قیادت کر رہے ہیں۔ 14 فروری کو میٹنگ کے اعلان کے بعد کسان رہنماؤں نے ڈلیوال سے طبی امداد لینے کی اپیل کی تاکہ وہ مجوزہ بات چیت میں حصہ لے سکیں۔

Published: undefined

14 فروری کو ہونے والی میٹنگ شام 5 بجے چنڈی گڑھ کے مہاتما گاندھی راجیہ لوک پرشاسن سنستھان میں ہوگی۔ کھنوری دھرنا کے مقام پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پریہ رنجن نے کہا کہ جگجیت سنگھ ڈلیوال کی بگڑتی صحت کو دھیان میں رکھتے ہوئے مرکزی حکومت کے ذریعہ ایک اعلیٰ سطحی نمائندہ وفد بھیجا گیا تھا۔ ہم نے ان کی صحت کے بارے میں جانکاری لی اور کسان تنظیموں کے نمائندوں سے میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم گزارش کرتے ہیں ڈلیوال اپنی بھوک ہڑتال توڑ دیں اور طبی امداد لیں تاکہ وہ میٹنگ میں حصہ لے سکیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined