قومی خبریں

میرٹھ میں بیوی پر بوائے فرینڈ کے ہمراہ شوہر کو قتل کرنے کا الزام، وکیلوں نے عدالت میں دونوں کو پیٹا

میرٹھ میں بیوی پر بوائے فرینڈ کے ساتھ مل کر شوہر کے قتل کا الزام، لاش کے چار ٹکڑے کر کے سیمنٹ میں چھپا دیا۔ عدالت میں پیشی کے دوران وکیلوں نے دونوں کو بری طرح پیٹ دیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

میرٹھ: اتر پردیش کے میرٹھ میں شوہر کے لرزہ خیز قتل کے الزام میں گرفتار بیوی اور اس کے بوائے فرینڈ کو عدالت میں پیشی کے دوران وکیلوں نے بری طرح پیٹ دیا۔ واقعہ بدھ کے روز اس وقت پیش آیا جب پولیس دونوں کو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) کورٹ میں لے جا رہی تھی۔

وکیلوں نے ملزمہ مسکان اور اس کے بوائے فرینڈ ساحل پر حملہ کر دیا۔ اس دوران ساحل کے کپڑے پھاڑ دیے گئے اور دونوں کو زدوکوب کیا گیا۔ پولیس نے بمشکل انہیں بچایا اور کورٹ روم میں لے جا کر جج کے سامنے پیش کیا۔

Published: undefined

قتل کی یہ واردات میرٹھ کے برہم پوری علاقے میں پیش آئی۔ سوربھ کمار راجپوت، جو مرچنٹ نیوی میں ملازم تھا، اپنی بیوی مسکان کا یومِ پیدائش منانے لندن سے میرٹھ آیا تھا لیکن مسکان نے اپنے بوائے فرینڈ ساحل کے ساتھ مل کر شوہر کا بے رحمی سے قتل کر دیا۔

پولیس کے مطابق مسکان اور ساحل نے سوربھ کے جسم کے چار ٹکڑے کر کے ڈرم میں ڈال دیے اور سیمنٹ بھر کر لاش کو چھپانے کی کوشش کی۔ قتل کے بعد مسکان نے پڑوسیوں کو دھوکہ دینے کے لیے کہا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ ہماچل گھومنے جا رہی ہے۔

Published: undefined

ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کے دوران وکیلوں نے مشتعل ہو کر دونوں کو پیٹنا شروع کر دیا۔ پولیس نے فوری طور پر مداخلت کر کے انہیں بچایا اور کورٹ روم میں لے گئی۔ پولیس نے جب مسکان کو میڈیا کے سامنے پیش کیا تو اس کی مانگ میں سندور دیکھ کر صحافیوں نے سوال کیا کہ یہ کس کے نام کا ہے؟ مسکان نے پہلے لوگوں کی طرف دیکھا، پھر نظریں جھکا لیں اور خاموشی اختیار کر لی۔

Published: undefined

مسکان اور ساحل نے قتل کے بعد لاش کو سیمنٹ میں چھپا کر بدبو روکنے کی کوشش کی لیکن تعفن اٹھنے پر پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کے ٹکڑے برآمد کیے اور دونوں کو گرفتار کر لیا۔ قتل کے بعد مسکان اور اس کا بوائے فرینڈ ساحل گھومنے نکل گئے تھے۔ پولیس کے مطابق مسکان نے سوربھ سے لو میرج کی تھی اور دونوں کی 6 سالہ بیٹی بھی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined