قومی خبریں

میدھا پاٹکر کو دہلی پولیس نے کیا گرفتار، غیر ضمانتی وارنٹ کے تحت کارروائی

دہلی پولیس نے نرمدا بچاؤ تحریک کی رہنما اور سماجی کارکن میدھا پاٹکر پٹکر کو گرفتار کر لیا ہے، جن کے خلاف ساکت عدالت نے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>میدھا پاٹکر/ تصویر: ’ایکس‘ @medhanarmada</p></div>

میدھا پاٹکر/ تصویر: ’ایکس‘ @medhanarmada

 

نئی دہلی: نرمدا بچاؤ تحریک کی معروف رہنما اور سماجی کارکن میدھا پاٹکر کو دہلی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ان کی گرفتاری ایک غیر ضمانتی وارنٹ کے تحت کی گئی ہے، جو ساکت کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج، وشال سنگھ نے جاری کیا تھا۔ پاٹکر کو دہلی کے نظام الدین علاقے سے گرفتار کیا گیا اور آج دوپہر ساکت کورٹ میں ان کی پیشی ہوگی۔

Published: undefined

پاٹکر کے خلاف یہ کارروائی ایک ہتک عزت کے مقدمے کے فیصلے کے بعد کی گئی ہے، جس میں دہلی کے نائب گورنر وِنے کمار سکسینہ نے 2001 میں ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا، سکسینہ اس وقت احمد آباد میں واقع این جی او ’نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز کے سربراہ تھے۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ پاٹکر نے 25 نومبر 2000 کو ایک پریس بیان میں ان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے تھے، جن میں انہیں بزدل اور ملک دشمن کہا گیا تھا، ساتھ ہی انہیں غیر قانونی مالی معاملات میں ملوث ہونے کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔

Published: undefined

ساکت کورٹ کے جج نے کہا کہ پاٹکر کی نیت صاف ظاہر ہے، انہوں نے جان بوجھ کر عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کی اور سماعت سے بچنے کی کوشش کی۔ عدالت نے اس بات کو نوٹ کیا کہ ان کے خلاف کوئی اسٹے آرڈر نہیں ہے، لہذا انہیں پیش کرنے کے لیے پولیس کو دباؤ ڈالنے کی ضرورت پیش آئی۔

Published: undefined

اس مقدمے میں عدالت نے پاٹکر کو گناہگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات دانستہ طور پر سکسینہ کی نیک نامی کو نقصان پہنچانے کے لیے تھے۔ تاہم، پاٹکر نے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی۔ اپیل میں انہیں پانچ ماہ کی قید اور 10 لاکھ روپے کے جرمانے کی سزا کے فیصلے کو معطل کر دیا گیا تھا۔

اس مقدمے کے حوالے سے اگلی سماعت 3 مئی کو ہوگی۔ اگر پاٹکر نے اس سماعت پر بھی عدالت کے حکم کی تعمیل نہ کی تو عدالت اپنے پہلے دی گئی سزا پر نظر ثانی کر سکتی ہے اور اس میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined