قومی خبریں

وادی میں گوشت اور سبزیاں سونے کے بھاؤ ہو رہیں فروخت، پرائس کنٹرول کمیٹیاں پوری طرح سے ناکام

ایک شہری نے بتایا کہ یہاں گوشت کہیں چھ سو روپے فی کلو تو کہیں ساڑھے چھ سو روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ اس کےسرکاری ریٹ صرف ساڑھے پانچ سو روپیے فی کلو ہے۔

گوشت، علامتی تصویر آئی اے این ایس
گوشت، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

سری نگر: وادی کشمیر میں جہاں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں وہیں گوشت نہ صرف سب سے زیادہ مہنگا ہوگیا ہے بلکہ قصائیوں کی دکانوں کے بجائے ان کے گھروں میں دستیاب ہونے لگا ہے۔ بتادیں کہ اہلیان وادی گوشت کھانے میں اپنی مثال آپ ہیں یہاں امیر ہو یا غریب ہفتے میں کم سے کم ایک بار ضرور گوشت کھاتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سبزی اور میوہ فرشوں نے گراں بازاری کا بازار گرم کر رکھا ہی ہے لیکن قصائی جس ریٹ پر گوشت فروخت کررہے ہیں وہ مقررہ نرخ نامے سے کافی زیادہ ہے۔

Published: undefined

ادھر قصائیوں کا کہنا ہے کہ مال کی عدم دستیابی اور حالات کی وجہ سے مہنگائی بھی ہوئی ہے اور گھر میں ہی گوشت بیچنے کی مجبوری بھی ہے۔ فیاض احمد نامی ایک شہری نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ گوشت نہ صرف کافی مہنگا ملتا ہے بلکہ قصائیوں کی دکانوں کے بجائے ان کے گھروں میں دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'میں گوشت خریدنے گھر سے نکلا تو گوشت فروشوں کی دکان بند تھی، پھر میں ایک واقف کار قصائی کے گھر گیا جہاں وہ گوشت بیچ رہا تھا، میں نے جب ریٹ پوچھا تو وہ مقررہ ریٹ سے کافی زیادہ تھے'۔

Published: undefined

فیاض احمد نے کہا کہ جب میں ریٹ کے بارے میں استفسار کرنے کی کوشش کی تو میرے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا جیسے میں مفت میں مانگ رہا ہوں۔ ایک شہری نے بتایا کہ یہاں گوشت کہیں چھ سو روپے فی کلو تو کہیں ساڑھے چھ سو روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ اس کےسرکاری ریٹ صرف ساڑھے پانچ سو روپیے فی کلو ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ قصائی بھی حالات کو دیکھ کر لوگوں کو لوٹ رہے ہیں کیونکہ یہ لوگ جانتے ہیں کہ کشمیری لوگ گوشت کھانے کے عادی ہیں اور کسی بھی قیمت پر اس کو خریدیں گے۔ دریں اثنا قصائیوں کا کہنا ہے مہنگائی کی وجہ سے ہمیں بھی مال مہنگا ملتا ہے جس کی وجہ سے گوشت کی قیمت بڑھ گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined