قومی خبریں

مولانا محمود مدنی نے دہلی کے شنگری لا ہوٹل میں اراکین پارلیمنٹ کے لیے عشائیہ کا اہتمام کیا

دہلی کے شنگری لا ہوٹل میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی کی طرف سے اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے لیے عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران، جمعیت علمائے ہند، جو کہ ملک میں مسلمانوں کے ایک بڑے گروپ کی نمائندگی کرتی ہے، نے کل دہلی کے شنگری لا ہوٹل میں  اراکین پارلیمنٹ کے لیے عشائیہ کا پروگرام منعقد کیا۔ یہ عشائیہ  پروگرام دہلی کے ایک فائیو سٹار ہوٹل میں منعقد کیا گیا تھا اور جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی کی طرف سے تمام اراکین  پارلیمنٹ کو ایک کتابچہ دیا گیا ، جس میں ملک میں چل رہے پانچ اہم مسائل کا ذکر کیا گیا ، جن کا تعلق بنیادی طور پر مسلمانوں سے تھا، اور ان پانچوں مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

Published: undefined

میٹنگ میں یہ اراکین پارلیمنٹ شامل ہوئے جن میں  سماجوادی پارٹی سے ہریندر ملک،اقرا حسن ، محب اللہ  ندوری اور ضیا ءالرحمان تھے جبکہ کانگریس سے عمران مسعود ، جاوید خان اور عمران پرتاپ گڑھی اور نیشنل کانفرینس سے آغا روح اللہ مہندی،میاں الطاف تھے جبکہ چندر شیکھر آزاد بھی اس عشائیہ میں شامل ہوئے۔

Published: undefined

اجلاس میں موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ مسلم برادری  کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد اور نفرت انگیز واقعات پر سنجیدہ بات چیت کی گئی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ یہ وقت امت مسلمہ کی آواز کو متحد اور مضبوط کرنے کا ہے۔اس موقع پر ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا گیا اور یہ کمیٹی آسام کا دورہ کرے اور وہاں کے بے گھر لوگوں سے ملاقات کرے اور ان کی باز آباد کاری کا انتظام کرے۔

Published: undefined

میٹنگ میں موجود تمام ارکان پارلیمنٹ نے وعدہ کیا کہ اس مسئلے کو پارلیمنٹ میں اور اس کے باہر بھی بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے گا۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اس ایس آئی آر کو این آر سی نہ بنایا جائے۔ ہندوستان کے شہری لوگوں سے ووٹ کا حق نہیں چھیننا چاہیے۔ شہریوں سے ان کے وراثت کا ثبوت مانگنا ان کے حقوق چھیننے کے مترادف ہے۔

Published: undefined

میٹنگ میں بتایا گیا کہ حالیہ دنوں میں بی جے پی رہنماؤں  نے بہت زیادہ نفرت انگیز تقاریر کی ہیں ۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس معاملے پر سخت قانون بنایا جائے۔ اور پولیس بھی ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتی۔ ان مقدمات میں 13 فیصد ایف آئی آر درج کی گئیں۔

Published: undefined

اجلاس میں مردم شماری کی حمایت کی گئی۔ مدنی نے کہا کہ یہ مسلمانوں کی ضرورت ہے۔ کیونکہ مسلمانوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے مذہب میں ذات پات کے نام پر کوئی فرق نہیں ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ مسلمانوں میں بہت سے طبقے ہیں جیسے پسماندہ وغیرہ، ان میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی جاتی ہے۔

Published: undefined

اجلاس میں موجود تمام اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ فلسطین کے تئیں ہندوستانی حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں ہےاور اب فلسطین میں انسانیت ہی خطرے میں ہے۔ ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ جلد ہی اس مسئلہ پر ایک میمورنڈم تیار کرکے صدر جمہوریہ کو پیش کریں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined