قومی خبریں

مہاکمبھ میلہ میں لگی زبردست آگ، کئی کیمپ جل کر خاکستر

آگ کے واقعہ کے بعد سماجوادی پارٹی نے کہا کہ ’’میلہ علاقہ میں انتظام کا جو ڈھنڈورا وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پیٹ رہے تھے اور سب کو دعوت دے رہے تھے۔ کیا یہ وہی انتظام ہے جو آج دکھائی دی ہے؟‘‘

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی sanjay sumitabh

یوپی کے پریاگ راج میں جاری مہاکمبھ میلے میں شدید آگ لگ گئی ہے۔ آگ کی شدت کا یہ عالم تھا کہ دور سے ہی اس کی لپٹیں نظر آ رہی تھیں۔ اس آگ میں تقریباً 20-25 ٹینٹ جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔ یہ آگ اکھاڑے سے آگے والی سڑک پر لوہے کے پُل کے نیچے لگی ہے۔ آگ کی وجہ سے ٹینٹوں میں رکھے گیس سلنڈر بھی یکے بعد دیگرے بلاسٹ ہوتے چلے گئے جس کی وجہ سے آگ کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا۔ حالانکہ انتظامیہ کی مستعدی کی وجہ سے آگ پر بہت جلد قابو پا لیا گیا۔ آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیوں کا استعمال کیا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح ہو کہ سیکٹر 19 اور سیکٹر 5 کے بارڈر پر اولڈ جی ٹی روڈ کراسنگ کے پاس یہ خطرناک آگ لگی تھی۔ سب سے پہلے وویکانند کیمپ میں آگ لگی تھی۔ آگ لگنے کی اصل وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے، کسی چنگاری یا بجلی کی شارٹ سرکٹ سے آگ لگنے کا امکان ہے۔ وہیں مہاکمبھ میں لگی آگ کے معاملے کا اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے نوٹس لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر سنیئر افسران موقع پر موجود ہیں۔ واضح ہو کہ واقعہ میں ابھی تک کسی عقیدت مند کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ نرمل آشرم کے سوامی شری گوپی ہری جی مہاراج نے آگ لگنے کے حوالے سے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’مہاکمبھ میں لگی آگ میں 6 سلنڈر بلاسٹ ہوئے اور باقی کے سلنڈر نکال لیے گئے۔ تقریباً 1000 اسکوائر فٹ ایریا میں آگ لگی تھی۔ پورے علاقے کا کپڑا جل گیا ہے صرف بانس-بَلّی بچی ہے۔ اس آگ پر قابو پانے کے لیے تقریباً 20 فائر بریگیڈ کی گاڑیاں آئی ہیں۔‘‘

Published: undefined

مہاکمبھ میں آگ کے واقعہ کے بعد سماجوادی پارٹی نے یوگی حکومت پر تنقید کیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ ’’میلہ علاقہ میں انتظام کا جو ڈھنڈورا وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پیٹ رہے تھے اور سب کو دعوت دے رہے تھے۔ کیا یہ وہی انتظام ہے جو آج دکھائی دی ہے؟ سچائی یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے صرف ڈھنڈورا پیٹا ہے اور صرف بدعنوانی کی ہے، باقی حفاظتی انتظامات صرف رام بھگوان بھروسے ہی ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined