قومی خبریں

جے این یو میں گھسے نقاب پوش حملہ آور، یونین کی صدر سمیت 15 طلباء ایمس میں داخل

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طرز پر جے این یو (جواہر لال نہرو یونیورسٹی) میں بھی اتوار کی شام گھس کر طلباء پر حملہ کیا گیا ہے۔ جے این یو کے کچھ طلباء کا کہنا ہے کہ یہ حملہ بی جے پی کی طلبہ تنطیم اے بی وی پی کے غنڈوں کی طرف سے انجام دیا گیا ہے۔

نام شائع نہ کرنے کی شرط پر ایک طالب علم نے ’قومی آواز‘ کو بتایا کہ سابرمتی ہاسٹل میں گھس کر طلباء و طالبات پر حملہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا کو بری طرح سے مارا گیا ہے اور متعدد طلباء و طالبات واش روم، ہاسٹل اور جنگل میں چھپے ہوئے ہیں۔

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جے این یو کیمپس میں پچاس سے زیادہ افراد داخل ہوئے جو ڈنڈے اور لاٹھیوں سے لیس تھے۔ ان میں سے بیشتر نے اپنے چہروں کو کپڑے سے ڈھکا ہوا تھا۔ حملہ آوروں نے کیمپس میں داخل ہوتے ہی طلباء کو زدوکوب کرنا شروع کر دیا۔

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

اس حملے میں متعدد طلبا زخمی ہوئے ہیں۔ دہلی حکومت نے کہا ہے کہ جے این یو کیمپس میں زخمی طلبہ کے لئے سات ایمبولینس بھیج دی گئی ہیں۔ نیز، ضرورت کے وقت مزید دس ایمبولینس بھیجنے کے لئے تیار رکھا گیا ہے۔

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے حملہ آوروں کی ویڈیو جاری کی ہے۔ ایجنسی کے مطابق حملہ آور ایک ہاسٹل میں داخل ہوئے تو طلبا کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟ تم لوگ کون ہو باہر نکلیں ہاسٹل سے؟ کیا آپ ہمیں دھمکی دینے آئے ہیں؟ اس ویڈیو میں طلباء کو نعرہ لگاتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ’اے بی وی پی گو بیک۔‘ جے این یو کے طلباء کا کہنا ہے کہ ان حملہ آوروں نے کیمپس میں کھڑی کاروں کو بھی توڑا ہے۔

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

سوشل میڈیا پر جو ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے اس میں جے این یو طلباء یونین کے صدر آئشی گھوش کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’’مجھ پر سفاکانہ انداز میں حملہ کیا گیا ہے۔ حملہ آور نقاب پوش تھے۔ دیکھو خون کیسے نکل رہا ہے۔ مجھے بری طرح نشانہ بنایا گیا ہے۔‘‘

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

جے این یو کے پروفیسر اتل سود نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ان حملہ آوروں نے ہاسٹل پر پتھراؤ کیا اور یونیورسٹی کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کیمپس میں 50 سے زائد نقاب پوش افراد گھوم رہے ہیں، جن کے ہاتھوں میں ہاکی اسٹک، لاٹھی اور بیٹ نظر آ رہے ہیں۔

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ اتنی تعداد میں نقاب پوش جے این یو جیسی یونیورسٹی میں داخل ہوتے ہیں اور طلباء پر حملہ کرتے ہیں۔ پولیس کیا کر رہی ہے؟ دہلی کا پولیس کمشنر کہاں ہے؟

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

سی پی آئی (ایم) کے رہنما سیتارام یچوری نے طلبا یونین کی صدر آئشی گھوش کی ایک ویڈیو ٹوئٹ کی۔ انہوں نے لکھا، ’’اس ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ آر ایس ایس اور بی جے پی اس ملک کو کیا بنانا چاہتے ہیں لیکن ہم انہیں ایسا کرنے نہیں دیں گے۔‘‘

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ہے، ’’جے این یو میں تشدد کی خبریں سن کر میں حیران ہوں۔ طلباء پر وحشیانہ حملہ کیا گیا۔ پولیس کو چاہیے کہ وہ اس تشدد کو فوری طور پر روکے امن بحال کیا جائے۔ اگر یونیورسٹی کے کیمپس میں بھی طلبا کو محفوظ نہیں رکھا گیا تو یہ ملک کس طرح ترقی کرے گا۔‘‘

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

وہیں، اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ٹوئٹ کیا، ’’جے این یو میں طلباء اور اساتذہ پر جس طرح سے مجرموں نے تشدد کیا وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس معاملے کی فوری طور پر اعلی سطح کی عدالتی تفتیش ہونی چاہیے۔‘‘

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 05 Jan 2020, 10:11 PM IST