قومی خبریں

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ممتا بنرجی کی قیادت میں جلوس

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر آپ دوسری پارٹی میں ہیں تو آپ پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے جائیں گے مگر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد آپ کے تمام داغ دھل جائیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کولکاتا: شہریت قانون اور این آر سی کیخلاف ایک بار سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے’بی جے پی واشنگ مشین ہے، یہاں کوئی بھی جاکر سفید ہوسکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ دوسری پارٹی میں ہیں تو آپ پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے جائیں گے مگر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد آپ کے تمام داغ دھل جائیں گے۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ ممتا کی قیادت میں آج کولکاتا کے راجہ بازار سے ملک بازار تک این آر سی اور شہری ترمیمی ایکٹ کے خلاف مارچ نکالا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف اس وقت تحریک جاری رہے گا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت نفرت کی سیاست کر رہی ہے۔

Published: undefined

ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال میں کسی کو بھی جلوس نکالنے کی اجازت ہے۔ مگر ترنمو ل کانگریس کے وفد لکھنو اور گوہاٹی جانے نہیں دیا گیا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم سوال پوچھ رہے ہیں کہ اترپردیش میں ہمارے وفد پر پابندی کیوں عاید کیا گیا۔ ترنمول رہنما نے بی جے پی کو متنبہ کیا کہ بہت سے ریاستوں میں بی جے پی مخالف حکومت ہے۔ ان ریاستوں میں بی جے پی کا کیا ہوگا؟

Published: undefined

طلبا شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں تحریک چلا رہے ہیں۔ ممتا نے الزام لگایا کہ طلبا کو دبایا جارہا ہے۔ اسی دوران، ممتا نے کہا، 'طلبا تحریک کی مکمل وہ حمایت کرتی ہوں۔ اگر طلبہ پر ظلم کیا جاتا ہے تو، میں اس کے خلاف آواز بلند کروں گی۔ ہم جانتے ہیں کہ حقوق کیسے حاصل کیے جاتے ہیں۔

Published: undefined

ممتا بنرجی نے کہا کہ کہ مرکز کے خلاف تنقید کرنے والوں کو مختلف ایجنسیوں سے دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ ہمیں بھی ایجنسی سے ڈرایا جاتا ہے۔ ممتا نے آدھار کارڈ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آدھار کارڈ کو ہر ایک چیز سے جوڑنے کو لازمی قرار دیا گیا۔ بینک کارڈ، پین کارڈ اور ووٹر کارڈ اور اب کہا جارہا ہے کہ آدھار کارڈ کی ضرورت نہیں ہے، الزام لگایا کہ بی جے پی ملک بھر میں تقسیم کی سیاست کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined