قومی خبریں

فسطائیت سماج کے ڈھیلے پن سے جنم لیتی ہے: پٹنائک

جے این یو کے پی ایچ ڈی کے طالب علم عمر خالد اب بغیر کسی ٹرائل کے 1,000 دن سے جیل میں ہیں اور عدالت نے ان کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر قومی آواز ویپن</p></div>

تصویر قومی آواز ویپن

 

عمر خالد جیسے اچھے نوجوان کو 1000 دن قید میں رکھنا ایک سماجی بربادی ہے۔ یہاں تک کہ نوآبادیات کے خلاف آزادی کی جدوجہد کے دوران،  مہاتما گاندھی  1,000 دنوں تک جیل میں نہیں رہے،" ماہر اقتصادیات پربھات پٹنائک نے  اپنے خطاب میں یہ بات کہی ۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے پی ایچ ڈی کے طالب علم عمر خالد اب بغیر کسی ٹرائل کے 1,000 دن سے جیل میں ہیں اور عدالت نے ان کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہوا ہے۔

Published: undefined

پٹنائک نے اس بات پر زور دیا کہ جج جب تقریر کرتے ہیں تو بہت اچھا بولتے ہیں لیکن فیصلوں میں وہ جو بولتے ہیں اس کی حمایت نہیں کرتے۔ پٹنائک نے کل منعقد  پریس کانفرنس میں کہا کہ "انہیں (عمر خالد) قید کیا گیا ہے کیونکہ عدلیہ ایگزیکٹو کے ماتحت ہے۔" خالد نے مئی 2023 میں ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

Published: undefined

راشٹریہ جنتا دل کے  رکن پارلیمنٹ منوج جھا، جے این یو کے پروفیسر اور ماہر اقتصادیات پربھات پٹنائک، صحافی رویش کمار، سپریم کورٹ کے وکیل شاہ رخ عالم، اور عمر خالد کے والد ایس کیو آر الیاس اس تقریب کا حصہ تھے۔

Published: undefined

پٹنائک  نے  کہا  کہ جب بھی  معاشی بحران ہوتا ہے تو فاشزم عروج پر ہوتا ہے کیونکہ بے روزگاری میں زبردست اضافہ ہوتا ہے۔ پٹنائک نے زور دے کر کہا، ’’فسطائیت سماج کے ڈھیلے پن سے جنم لیتی ہے،‘‘ سپریم کورٹ پر زور دیتے ہوئے کہ وہ ایک سال سے زیادہ عرصے تک قید رہنے والوں کا ازخود نوٹس لے۔ پٹنائک نے دلیل دی کہ ’’جو لوگ ایک سال سے زیادہ عرصے سے قید ہیں ان کے لیے ضمانت خود بخود دستیاب ہونی چاہیے۔ یہ کم از کم ٹرائلز کو تیز کرے گا،۔‘‘

Published: undefined

پٹنائک سے اتفاق کرتے ہوئے  منوج جھا نے سوال کیا کہ آر جے ڈی کے نوجوان لیڈر میران حیدر، خالد اور دہلی فسادات کے لیے مبینہ طور پر جیل میں بند تمام لوگوں کا قصور کیا ہے۔ ہم جمہوریت کی ماں ہیں، لیکن ماں کی طبیعت ناساز ہے۔ یہ ایک سے زیادہ اعضاء کی ناکامی سے گزر رہی ہے۔ ‘‘

Published: undefined

حیدر، خالد اور گلفشہ فاطمہ ان 18 دیگر افراد میں شامل ہیں جن پر فروری 2020 کے فسادات کے مبینہ طور پر "ماسٹر مائنڈ" ہونے کے الزام میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ترمیم (یو اے پی اے) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔ واضح رہے اس فساد میں 53 افراد ہلاک اور 700 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ ان پر شہریت ترمیمی قانون (CAA) 2019 کے خلاف  احتجاج  کا استعمال کرتے ہوئے فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے اور شہریوں کے قومی رجسٹر (NRC) کو روکنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

Published: undefined

آر جے ڈی ایم پی نے نشاندہی کی کہ جمہوریت انتخابات سے متعلق نہیں ہے۔ "یہ ان اداروں کے بارے میں ہے جو جمہوریت کو تشکیل دیتے ہیں۔ آخرکار، انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے۔‘‘

Published: undefined

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمر  خالد کے والدایس کیو آ ر  الیاس نے کہا کہ خالد اس وقت دہلی میں نہیں تھے جب فسادات ہوئے، اس کے باوجود وہ جیل میں ہیں۔ ان کی درخواست ضمانت کیس کا فیصلہ چار ماہ کے لیے محفوظ رکھا گیا ہے۔ اس کا مقصد اسے زیادہ سے زیادہ جیل میں رکھنا ہے۔ وہ ایک نوجوان تھا جس نے ایک ایسے ملک کا خواب دیکھا جہاں سب کے لیے کھانا ہو، سب کے سر کے اوپر چھت ہو اور سب کو انصاف ملے۔ الیاس نے جذباتی ہوتے ہوئے کہا کہ وہ ان تمام لوگوں کے لیے بول رہے ہیں جنہیں جیل بھیج دیا گیا ہے، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہیں بھیما کوریگاؤں کیس کے لیے سزا دی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined