قومی خبریں

منی پور: کوکی طبقہ سے تعلق رکھنے والے 3 اراکین اسمبلی کو اسمبلی کمیٹیوں کی سربراہی سے ہٹایا گیا

اسمبلی بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ جن تین اراکین اسمبلی کو ایوان کی مختلف کمیٹیوں کی سربراہی سے ہٹایا گیا ہے، ان کی جگہ مایانگلم بم رمیشور، لوسی دِکھو اور ایبومچا کو نیا چیئرمین بنایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>منی پور اسمبلی / سوشل میڈیا</p></div>

منی پور اسمبلی / سوشل میڈیا

 

منی پور میں کئی ماہ سے جاری نسلی تشدد تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ رہ رہ کر تصادم کی خبریں سامنے آ رہی ہیں اور مہلوکین کی تعداد میں بھی دن بہ دن اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ اس درمیان منی پور کے تین اراکین اسمبلی کو منی پور اسمبلی کی مختلف کمیٹیوں کی صدارت سے دستبردار کر دیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ تینوں ہی اراکین اسمبلی کوکی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ تینوں اراکین اسمبلی ہیں ماناگلم بم رمیشور، لوسی دِکھو اور ایبومچا۔

Published: undefined

منی پور اسمبلی کے ایک بلیٹن میں اس تعلق سے جانکاری دی گئی ہے۔ بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ مایانگلم بم رمیشور کو اسپیکر نے پبلک انٹرپرائزیز کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا ہے۔ رمیشور کاکچنگ اسمبلی حلقہ سے نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) کے رکن اسمبلی ہیں۔ یہ عہدہ پہلے ایل ایم کھوٹے کے پاس تھا جو چراچندپور سیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

Published: undefined

ماؤ انتخابی حلقہ کے ناگا پیپلز فرنٹ (این پی ایف) رکن اسمبلی لوسی دِکھو کی گورنمنٹ ایشورنسز کمیٹی کے چیئرمین کی شکل میں تقرر کی گئی ہے۔ یہ عہدہ پہلے سائتو انتخابی حلقہ کے آزاد رکن اسمبلی ہاؤکھولیٹ کپگین کے پاس تھا۔ اسی طرح لملائی سے بی جے پی رکن اسمبلی ایبومچا کو ونگجاگن والٹے کی جگہ پر اسمبلی لائبریری کمیٹی کا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ منی پور میں میتئی اور کوکی کے درمیان نسلی تشدد کی شروعات کے دوران بھیڑ کے ذریعہ حملہ کیے جانے کے بعد والٹے کو سنگین چوٹیں آئی تھیں۔

Published: undefined

بہرحال، نئی تقرریوں سے متعلق بلیٹن بدھ کے روز جاری کیا گیا۔ حالانکہ نوٹیفکیشن میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ مختلف اسمبلی کمیٹیوں کے چیئرمین کیوں تبدیل کیے گئے۔ ویسے اسمبلی کے رول 198(2) کے مطابق اگر (کمیٹی) چیئرمین کسی وجہ سے کام کرنے میں نااہل ہے تو اسپیکر اس کی جگہ پر کسی دیگر چیئرمین کی تقرری کر سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined