قومی خبریں

ای ڈی کی بڑی کارروائی، آمدنی سے زیادہ ملکیت معاملے میں آئی اے ایس افسر راجیو رنجن کے 7 ٹھکانوں پر چھاپے

ای ڈی نے جموں، وارانسی، پٹنہ اور گروگرام سمیت 7 مقامات پر چھاپے ماری کی ہے۔ اس دوران افسران نے کئی اہم دستاویزات اور ملکیت سے متعلق کاغذات بھی برآمد کیے ہیں۔

ای ڈی، تصویر آئی اے این ایس
ای ڈی، تصویر آئی اے این ایس 

2010 بیچ کے آئی اے ایس افسر راجیو رنجن کے خلاف آمدنی سے زیادہ ملکیت معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بڑی کارروائی کی ہے۔ ای ڈی نے جموں، وارانسی، پٹنہ اور گروگرام سمیت 7 مقامات پر چھاپے ماری کی ہے۔ اس دوران افسران نے کئی اہم دستاویزات اور ملکیت سے متعلق کاغذات بھی برآمد کیے ہیں۔ راجیو رنجن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی آمدنی سے زائد ملکیت حاصل کی ہے۔ اس سے قبل ستمبر 2022 میں بھی ای ڈی نے آرمز لائسنس معاملے میں راجیو رنجن اور دیگر افسران کی 4.69 کروڑ روپے کی ملکیت ضبط کی تھی۔ اس ملکیت میں بینک اکاؤنٹس، پلاٹ اور گھر شامل تھے۔ تحقیقات کے دوارن یہ پایا گیا تھا کہ ان افسران نے غیرقانونی طور پر آرمز لائسنس جاری کرنے کے عوض میں پیسے کمائے تھے۔

Published: undefined

آرمز لائسنس معاملے میں سی بی آئی کی چنڈی گڑھ اسپیشل کرائم برانچ نے کپواڑہ ضلع کے اس وقت کے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر کے خلاف کارروائی کی منظوری دی تھی۔ سرکاری افسران پر الزام تھا کہ وہ گَن ڈیلروں اور دلالوں سے براہ راست اپنے بینک اکاؤنٹس میں اور اپنے فیملی ممبران کے بینک اکاؤنٹس میں لائسنس جاری کرنے کے پیسے لیتے تھے۔ اس معاملے میں جموں و کشمیر کے کئی مقامات پر چھاپے ماری کی گئی تھی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ آمدنی سے زیادہ ملکیت کے معاملے میں سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ حال ہی میں راجستھان میں پی ڈبلیو ڈی کے ایک انجنیئر کے خلاف بھی آمدنی سے زائد ملکیت کے معاملے میں اے سی بی نے چھاپے ماری کی تھی جس میں ان کی معلوم آمدنی سے دوگنی ملکیت کا خلاصہ ہوا تھا۔ اس طرح کی کارروائیوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف ایجنسیاں متحرک ہیں اور غیرقانونی ملکیت حاصل کرنے والے افسران کے خلاف سخت قدم اٹھا رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined