دہلی کے دریاگنج میں حادثہ کا شکار عمارت / قومی آواز / وپن
نئی دہلی: راجدھانای دہلی کے دریاگنج علاقے میں ایک عمارت گرنے کا اندوہناک حادثہ پیش آیا، جس میں 3 افراد جان بحق ہو گئے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) اور شہری کارپوریشن کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔ پولیس کے مطابق یہ حادثہ بدھ کے روز دوپہر تقریباً 12 بج کر 14 منٹ پر پیش آیا۔
Published: undefined
حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت زبیر، گل ساغر اور توفیق کے طور پر ہوئی ہے۔ ان کے جسم ملبے سے نکال کر ایل این جے پی اسپتال منتقل کیے گئے۔ پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیم نے اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا اور ملبے تلے ممکنہ طور پر پھنسے دیگر افراد کو نکالنے کی کوششیں کیں۔ دہلی فائر سروس (ڈی ایف ایس) کے اہلکاروں نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی چار فائر ٹینڈرز فوراً بھیج دیے گئے۔
Published: undefined
ابتدائی معلومات کے مطابق یہ عمارت کافی پرانی اور بوشیدہ تھی، جس کی مرمت یا حفاظت کا کوئی واضح ریکارڈ دستیاب نہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق عمارت میں اکثر مزدور کام کرتے تھے اور اکثر شہری اور راہگیر وہاں سے گزرتے تھے، جس کی وجہ سے حادثے کا اثر انتہائی خوفناک اور افسوسناک رہا۔
پولیس نے کہا کہ حادثے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور ابتدائی طور پر کسی بھی غیر قانونی تعمیر یا حفاظتی غفلت کے امکان کو خارج نہیں کیا جا سکتا۔ ڈی ایف ایس کے حکام نے بتایا کہ تین افراد کے جسم ملبے سے نکالنے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری رہا تاکہ کوئی اور شخص زیرِ ملبہ نہ رہ جائے۔
Published: undefined
مقامی انتظامیہ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقے سے دور رہیں اور ریسکیو ٹیم کو کام کرنے میں مکمل تعاون کریں۔ پولیس نے مزید کہا کہ حادثے کی مکمل تحقیقات کے بعد قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
یہ واقعہ دہلی میں پرانی عمارتوں کی حالت اور شہری تحفظ کی اہمیت کو دوبارہ اجاگر کرتا ہے۔ شہریوں اور مقامی حکام کی محتاط نگرانی اور بروقت اقدامات کے ذریعے ایسے حادثات کی روک تھام ممکن ہو سکتی ہے۔
Major Building Collapse in Delhi's Daryaganj: Three Dead, Rescue Operation Underway
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined