قومی خبریں

مہواموئترا کا سی بی آئی پر ہراساں کرنے کا الزام، الیکشن کمیشن سے شکایت

’کیش فار کیوری‘ معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے مہوا موئترا کے گھر پر چھاپہ مارا جس کے خلاف انہوں نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مہوا موئترا / آئی اے این ایس</p></div>

مہوا موئترا / آئی اے این ایس

 

’کیش فار کیوری‘ کے الزام میں پارلیمنٹ سے برخاست مہوا موئترا نے سی بی آئی پر ہراساں کرنے اور انتخابی مہم میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنی رہاش گاہ پر سی بی آئی کے ذریعے مارے گئے چھاپے کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔

Published: undefined

الیکشن کمیشن کو لکھے گیے اپنے شکایتی مکتوب میں مہوا مہوئترا نے سی بی آئی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ’’سی بی آئی مجھے ہراساں کر رہی ہے اور میری انتخابی مہم میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے الیکشن کمیشن پر زور دیا ہے کہ وہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کی مدت کے دوران مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری طور پر رہنما ہدایات جاری کرے۔

Published: undefined

کرشن نگر سے ٹی ایم سی امیدوار مہوا موئترا نے اپنے خط میں زور دیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی مدت کے دوران مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ تحقیقات اور چھاپوں کے بارے میں فوری طور پر رہنما ہدایات جاری کرنے کی ضرورت ہے۔ میری امیدواری کے بارے میں جاننے کے باوجود، سی بی آئی نے جان بوجھ کر میری چار مختلف پراپرٹی پر لگاتار چار چھاپے مارے۔ یہ صرف میری انتخابی مہم کے عمل میں خلل ڈالنے اور میرے بارے میں منفی تاثر پیدا کرنے کے ارادے سے کیا گیا، جبکہ سی بی آئی کو چھاپے کے دوران کچھ نہیں ملا اور اسے خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اتوار کو سی بی آئی نے علی پور سمیت مہوا موئترا کے پارلیمانی حلقہ کرشن نگر میں چار مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ اس سے پہلے سی بی آئی نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ مہو موئترا کی شناخت مودی حکومت سے سخت سوالات کرنے کی رہی ہے۔ ان کے سوالات سے مودی حکومت کافی مشکل میں آجایا کر تھی۔ پارلیمنٹ سے ان کے رکنیت کی منسوخی اور اس کے بعد سی بی آئی کے ذریعے ان کے یہاں چھاپے ماری کو سیاست سے آلودہ تصور کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined