قومی خبریں

مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت غنڈہ راج پھیلا کر عوام کی سیکورٹی سے کھلواڑ کر رہی: ملکارجن کھڑگے

ملکارجن کھڑگے نے اپنے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ بی جے پی کے ذریعہ مینڈیٹ چرا کر بنائی گئی مہاراشٹر حکومت میں نظامِ قانون پوری طرح تباہ ہو گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia</p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia

 

کچھ دن قبل کی بات ہے جب فیس بک لائیو کے دوران مہاراشٹر کے ایک سیاسی لیڈر کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے ایک صحافی پر بی جے پی و آر ایس ایس کارکنان کے ذریعہ حملہ کا معاملہ بھی گزشتہ دنوں پیش آیا تھا۔ مہاراشٹر میں اس طرح کے بڑھتے معاملات پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ہفتہ کے روز ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں شندے کی قیادت والی حکومت اور بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے ریاست میں نظامِ قانون کو تباہ کر دیا اور ہر طرف غنڈہ راج پھیل گیا ہے۔

Published: undefined

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں کھڑگے نے لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کے ذریعہ مینڈیٹ چرا کر بنائی گئی مہاراشٹر حکومت میں نظامِ قانون تباہ ہو گیا ہے۔ فیس بک لائیو پر ایک سیاسی لیڈر کا بے رحمی سے قتل کیا جا رہا ہے۔ ایک بے باک صحافی پر بی جے پی-آر ایس ایس کے بے لگام غنڈوں کے ذریعہ حملہ کیا جا رہا ہے۔ ایک بی جے پی رکن اسمبلی کھلے عام پولیس اسٹیشن میں دوسرے سیاسی لیڈر پر گولی چلا رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

کھڑگے آگے لکھتے ہیں ’’کانگریس نے ہمیشہ مہاراشٹر کے نظامِ قانون کو قائم رکھا، تبھی مہاراشٹر میں معاشی ترقی ممکن ہوئی۔ لیکن ای ڈی کے زور پر بنی بی جے پی حکومت غنڈہ راج پھیلا کر مہاراشٹر کے لوگوں کی سیکورٹی سے کھلواڑ کر رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ جمعرات کی شام کو شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر ونود گھوسالکر کے بیٹے سابق نگر سیوک ابھشیک گھوسالکر کا فیس بک لائیو کے دوران مقامی کاروباری اور سماجی کارکن مورس نورونہا نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ پولیس کے مطابق نورونہا نے بھی بعد میں خود کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس سے قبل بی جے پی رکن اسمبلی گنپت گائیکواڈ نے اراضی تنازعہ اور سیاسی دشمنی کو لے کر 2 فروری کو ممبئی کے پاس الہاس نگر کے ایک پولیس اسٹیشن میں ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا کے ایک مقامی لیڈر کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ صحافی نکھل واگلے کی کار پر جمعہ کو مبینہ طور پر پونے میں بی جے پی کارکنان کے ذریعہ اس وقت حملہ کیا گیا تھا جب وہ ایک پروگرام میں حصہ لینے کے لیے سفر کر رہے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined