قومی خبریں

مہاراشٹر بحران: سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کو تھمایا نوٹس، آئندہ سماعت 11 جولائی کو

جسٹس سوریہ کانت نے سبھی فریقین کی باتیں سننے کے بعد باغی اراکین اسمبلی کو نااہل ٹھہرائے جانے کے ڈپٹی اسپیکر کے نوٹس پر 11 جولائی تک روک لگا دی ہے۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی 

مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران کے درمیان ایکناتھ شندے گروپ کو سپریم کورٹ کی طرف سے بڑی راحت مل گئی ہے۔ پیر کے روز ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے ڈپٹی اسپیکر نرہری جروال کو زوردار جھٹکا دیتے ہوئے نوٹس تھما دیا ہے۔ ان سے سوال کیا گیا ہے کہ جب باغی اراکین اسمبلی نے ان کے خلاف عدم اعتماد کا نوٹس دیا تھا، تو پھر اسے ایوان میں رکھے بغیر ڈپٹی اسپیکر نے خارج کیسے کر دیا؟ اس معاملے میں آئندہ سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے 11 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔

Published: undefined

آج جب سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تو باغی اراکین اسمبلی نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کا کردار پہلے سے ہی مشتبہ ہے تو پھر وہ انھیں (باغی اراکین اسمبلی کو) نااہل ٹھہرانے کا نوٹس کیسے جاری کر سکتے ہیں۔ اس پر عدالت نے ڈپٹی اسپیکر سے جواب طلب کیا۔ آج ہوئی سماعت سے ایکناتھ شندے گروپ کو فوری طور پر راحت مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے آج یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت نظام قانون برقرار رکھے اور سبھی 39 اراکین اسمبلی کی زندگی اور آزادی کا تحفظ یقینی بنائے۔ ان کی ملکیتوں کو بھی کسی طرح کا نقصان نہ پہنچے۔

Published: undefined

آئندہ سماعت کے لیے 11 جولائی کی تاریخ مقرر کیے جانے سے قبل جسٹس سوریہ کانت نے سبھی فریقین کی باتیں سننے کے بعد باغی اراکین اسمبلی کو نااہل ٹھہرائے جانے کے ڈپٹی اسپیکر کے نوٹس پر 11 جولائی کی شام 5.30 بجے تک روک لگا دی ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ 11 جولائی تک اراکین اسمبلی کو نااہل قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ میں ایکناتھ شندے کیمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ساتھ 39 اراکین اسمبلی ہیں، ایسے میں مہاراشٹر حکومت اقلیت میں ہے۔ ساتھ ہی باغی اراکین اسمبلی نے کہا کہ پہلے ان عرضیوں پر سماعت ہونی چاہیے جن میں ڈپٹی اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined