قومی خبریں

مہاراشٹر: ممبئی کے مان خرد میں شرپسندوں کا ہنگامہ، زبردست توڑ پھوڑ، معاملہ درج

اتوار کی شب تقریباً 10 بجے مان خرد علاقے میں 30 سے 40 لڑکوں نے توڑ پھوڑ شروع کی، سبھی نوجوان ہاتھوں میں ڈنڈے اور تلوار لیے ہوئے تھے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

اتوار کے روز نومی کے موقع پر ملک کی کئی ریاستوں میں تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات سامنے آئے۔ مہاراشٹر میں بھی کچھ مقامات پر ناخوشگوار واقعات رونما ہوئے۔ خصوصاً ممبئی کے مان خرد علاقے میں کم و بیش تین درجن شرپسند افراد نے خوب ہنگامہ کیا اور توڑ پھوڑ مچائی۔ تشدد کی خبر ملنے کے بعد علاقے میں پولیس کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور معاملہ درج کر پولیس نے جانچ بھی شروع کر دی ہے۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار کی شب تقریباً 10 بجے مان خرد علاقے میں 30 سے 40 لڑکوں نے توڑ پھوڑ شروع کی۔ سبھی نوجوان ہاتھوں میں ڈنڈے اور تلوار لیے ہوئے تھے۔ یہ ’پی ایم جی پی کالونی‘ میں گھس گئے اور وہاں کھڑی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرنے لگے۔ اچانک پیش آئے اس واقعہ سے علاقے میں افرا تفری مچ گئی اور لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے۔ اس ہنگامہ آرائی کے بعد سبھی شرپسند جائے واقعہ سے فرار ہو گئے۔

Published: undefined

خبر ملتے ہی پولیس جائے وقوع پر پہنچی۔ علاقے میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور ایڈیشنل سطح کے افسر خود موقع پر موجود ہیں۔ مان خرد پولیس نامعلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کر جانچ کر رہی ہے۔ سینئر پولیس انسپکٹر مہادیو پی کولو نے بتایا کہ واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز اور میسیج سرکولیٹ ہو رہے ہیں۔ پولیس نے افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے لوگوں سے ویڈیو یا سی سی ٹی وی فوتیج پولیس سے شیئر کرنے کو کہا ہے۔

Published: undefined

سماجوادی پارٹی لیڈر ابو عاصم اعظمی نے اس واقعہ کی پرزور مذمت کی ہے۔ انھوں نے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ سیاسی فائدے کے لیے تشدد کے واقعات انجام دیے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مان خرد علاقے کے علاوہ ملاڈ مالونی علاقے میں تشدد کے واقعات ہوئے ہیں۔ گاڑیاں توڑی گئی ہیں، تلواریں نکالی گئی ہیں۔ ممبئی پولیس کو واقعہ کے بارے میں پوری جانکاری ہے، حکومت کو اس پر سخت کارروائی کرنی چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined