قومی خبریں

’گڈکری ہار جائیں گے‘، آڈیو وائرل ہونے پر دو بی جے پی رہنما 6 سال کے لئے معطل

دونوں رہنماؤں نے انتخابی نتائج آنے سے قبل موبائل پر ہوئی بات چیت میں گڈکری کی ہار کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف امیروں کی سنتے ہیں اور پارٹی کے ایماندار کارکنان کو نظرانداز کرتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) نےمرکزی وزیر نتن گڈکری پر تبصرہ کرنے والے دو رہنماؤں کوسزا دیتے ہوئے انہیں پارٹی سے 6 سال کے لئے معطل کر دیا ہے۔ دونوں رہنما مہاراشٹر کے ناگپور سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان دونوں رہنماؤں کی فون پر ہوئی بات چیت کی آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

Published: undefined

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق آڈیو میں جے ہری سنگھ ٹھاکر اور ابھے تِڑکے نے لوک سبھا انتخابات سے قبل پیش گوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ناگپور سے کانگریس کے امیدوار نانا پٹولے انہیں ہرا دیں گے۔ اس کے بعد انہوں نے گڈکری کے خلاف نازیبا الفاظ کا بھی استعمال کیا۔ حالانکہ انتخابی نتائج کے مطابق گڈکری نے 197000 ووٹوں سے کانگریس امیدوار کو ہرا دیا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ہری سنگھ ٹھاکر نے ناگپور سٹی یونٹ کے نائب صدر تھے اور تِڑکے مجلس عاملہ کےرکن تھے۔ معاملہ پر بی جے پی ناگپور یونٹ کے سربراہ سودھاکر کوہلے نے کہا کہ ’’دونوں رہنماؤں نے انتخابی نتائج آنے پہلے موبائل پر ہوئی بات چیت میں گڈکری کی ہار کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف امیروں کی سنتے ہیں اور پارٹی کے ایماندار کارکنان کو نظر انداز کرتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

کوہلے نے مزید کہا کہ ’’پارٹی اس طرح کی بے ادبی کو برداشت نہیں کرے گی۔ میں نے میں نے ٹھاکر کو فوری عہدے سے ہٹانے کے لئے ناگپور ضلع کے سکریٹری باونکولے کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے مجھ سے ٹھاکر کے عہدے پر دوسرے رہنما کو مقرر کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔‘‘

Published: undefined

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے قبل پارٹی سے نکالے جانے کے بعد ٹھاکر کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ وہیں اس معاملہ پر ٹھاکر نے کہا کہ آڈیو سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ ہم گڈکری اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کی بہت عزت کرتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined