قومی خبریں

مہا کمبھ حادثہ: سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل، ذمہ دار افسروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

عرضی میں ملک بھر سے آنے والے عقیدت مندوں کے لیے تحفظ کے انتظامات اور رہنما اصول کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یوپی حکومت سے اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کی بھی مانگ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

 

اتر پردیش کے پریاگ راج میں بدھ کی صبح مہا کمبھ میں مچی بھگدڑ میں 30 لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔ اب اس معاملے میں سپریم کورٹ میں ایک مفاد عامہ عرضی (پی آئی ایل) داخل کی گئی ہے۔ اس عرضی میں ملک بھر سے آنے والے عقیدت مندوں کے لیے تحفظ کے انتظامات اور رہنما اصول کو نافذ کرنے کے ساتھ ہی اس حادثہ کے لیے ذمہ دار افسروں کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

وکیل وشال تیواری کے ذریعہ داخل کی گئی اس عرضی میں سبھی ریاستوں کو ہدایات جاری کرنے کی مانگ کی گئی ہے کہ وہ پریاگ راج واقع اپنے سہولت مراکز پر عقیدت مندوں کو تحفظ کے انتظامات اور رہنما اصول کے بارے میں بنیادی جانکاری دستیاب کرائیں۔

عرضی میں یہ بھی درخواست ہے کہ عقیدت مندوں کے لیے دیگر زبانوں میں اعلان، رہنما اصول اور سڑکیں دکھانے والے ڈسپلے بورڈ لگائے جائیں تاکہ دوسری ریاستوں سے آنے والے لوگ آسانی سے مدد حاصل کر سکیں اور کسی طرح کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Published: undefined

اس کے علاوہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش حکومت کے ساتھ کو آرڈینیشن کرکے سبھی ریاستی حکومتیں پریاگ راج مہا کمبھ میں ہنگامی حالات کے وقت ڈاکٹروں اور نرسوں کی چھوٹی میڈیکل ٹیم تعینات کریں تاکہ اس طرح کے واقعات ہونے پر میڈیکل اسٹاف کی کمی نہ ہو۔

Published: undefined

اہم بات یہ ہے کہ عرضی میں افسروں اور ذمہ دار لوگوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جن کی لاپروائی کی وجہ سے بھگدڑ مچی اور درجنوں افراد کی موت ہو گئی۔ عرضی میں مانگ کی گئی ہے کہ اتر پردیش حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ 29 جنوری 2025 کو مہا کمبھ میں ہوئی بھگدڑ کی حالت پر ایک اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے اور اس کے لیے ذمہ دار لوگوں، افسروں اور ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined