قومی خبریں

منور رانا کے خلاف اب مدھیہ پردیش میں ایف آئی آر، طالبان کا ’بھگوان والمیکی‘ سے موازنہ کرنے کا الزام!

مدھیہ پردیش کے گونا شہر میں منور رانا کے خلاف دفعہ 505 سمیت کئی دفعات میں معاملہ درج ہوا ہے۔ چونکہ رانا کے خلاف لکھنؤ میں ایف آئی آر درج ہے، لہذا سٹی کوتوالی نے اس معاملہ کو لکھنؤ بھیج دیا ہے۔

منور رانا / آئی اے این ایس
منور رانا / آئی اے این ایس IANS_ARCH

بھوپال: معروف شاعر منور رانا کے بیانات پر تنازعہ کھڑا کرنا اب عام بات ہو چکی ہے۔ حال ہی میں ان کے افغانستان، طالبان اور ہندوستان کی صورت حال کے تعلق سے دیئے گئے بیان پر ایک گروپ نے اعتراض ظاہر کیا تھا۔ اسی سلسلہ میں ان کے خلاف پہلے لکھنؤ اور اب مدھیہ پردیش کے گونا شہر میں ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہے۔

Published: undefined

اطلاعات کے مطابق مدھیہ پردیش کے گونا شہر میں منور رانا کے خلاف دفعہ 505 سمیت کئی دفعات میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ چونکہ رانا کے خلاف لکھنؤ میں پہلے ہی ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے، لہذا سٹی کوتوالی نے اس معاملہ کو لکھنؤ بھیج دیا گیا ہے۔

Published: undefined

منور رانا پر الزام ہے کہ انہوں نے حال ہی میں افغانستان پر قبضہ کرنے والے طالبان کا موازنہ رامائن کے مصنف اور ہندوؤں میں بھگوان کا درجہ رکھنے والے والمیکی سے کیا تھا۔ منور رانا کے خلاف بی جے پی کے ایس سی مورچہ کے ریاستی سکریٹری سنیل مالویہ کی قیادت میں والمیکی سماج اور بی جے پی لیڈران نے انتظامیہ کو مکتوب سونپا اور منور رانا پر ایف آر درج کرنے کے لئے سٹی کوتالی میں تحریر پیش کی گئی۔

Published: undefined

معاملہ کے تفتیش کار گوری شنکر شرما نے بتایا کہ معاملہ کو لکھنؤ کے حضرت گنج تھانہ میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس دوران سنیل مالویہ کے ساتھ سابق رکن اسمبلی اور نگر پالیکا کے چیئرمین راجندر سنگھ سلوجا، سابق بی جے پی کے ضلع صدر رادھے شیام پاریکھ سمیت بڑی تعداد میں والمیکی سماج کے ارکان اور بی جے پی کے کارکنان موجود تھے۔

Published: undefined

منور رانا کے جس بیان پر تنازعہ کھڑا کیا گیا ہے اس میں انہوں نے کہا تھا کہ 10 سال بعد طالبان بھی والمیکی بن جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ والمیکی ایک مصنف تھے اور ہندو مت میں کسی کو بھی بھگوان کہہ دیا جاتا ہے۔ سنیل مالویہ نے اس بیان کو ہندو عقیدہ اور دلتوں کی بے حرمتی قرار دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined