قومی خبریں

مدھیہ پردیش میں یوریا اور ڈی اے پی کی قلت، مٹر کی بُوائی متاثر، کسان شدید پریشان

جبل پور کے کسان یوریا اور ڈی اے پی کی شدید قلت سے پریشان اور شدید ناراض ہیں۔ مٹر کی بُوائی کا وقت ہونے کے باوجود کھاد کی کمی نے زرعی کام متاثر کر دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

بھوپال: مدھیہ پردیش کے کسان یوریا اور ڈی اے پی کی شدید قلت سے پریشان ہیں۔ کسان کئی دنوں سے کھاد کی تلاش میں ہیں لیکن دستیابی نہ ہونے کے سبب وہ بُوائی کے موسم میں مشکلات کا شکار ہیں۔ مٹر کی بُوائی کا وقت قریب ہے لیکن کھاد نہ ملنے کے باعث کسانوں کی پریشانی بڑھتی جا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، شہپورہ، چرگواں، بیل کھیڑا، نیم کھیڑا سمیت متعدد علاقوں میں کسان مسائل سے دوچار ہیں اور سخت ناراض ہیں۔

Published: undefined

کھاد کی تقسیم کے لیے جبل پور سے تقریباً 40 کلومیٹر دور شہپورا زرعی پیداوار منڈی اور ڈبل لاک سنٹر پر علی الصبح سے ہی کسانوں کی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں۔ بھوکے پیاسے کسان کئی گھنٹوں تک انتظار کرتے ہیں لیکن وقت پر کھاد دستیاب نہیں ہوتی۔ انتظامیہ کو صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس بھی تعینات کرنا پڑی۔

کسان جتیندر سنگھ نے اے آئی این ایس کو بتایا کہ وہ رات 3 بجے سے قطار میں ہیں اور انہیں 180 نمبر کا ٹوکن ملا ہے مگر صبح سے بغیر کچھ کھائے پیئے وہ انتظار کر رہے ہیں تاہم کھاد نہیں ملی۔ ایک اور کسان نے کہا کہ وہ صبح 5 بجے سے ڈی اے پی کھاد لینے کے لیے لائن میں ہیں لیکن ابھی تک کھاد دستیاب نہیں ہوئی۔ یوریا کا اسٹاک گودام میں موجود ہے، پھر بھی تقسیم نہیں ہو رہی۔

Published: undefined

ایک اور کسان نے بتایا کہ 22 اگست کو ان کا ٹوکن کٹا تھا لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود وہ کھاد کے حصول کے لیے پریشان ہیں۔ بار بار لائن میں لگنے کے باوجود انہیں کھاد نہیں مل پا رہی۔

اس بارے میں زرعی افسر ایس کے پرتیتی نے بتایا کہ کھاد ٹوکن کے حساب سے فراہم کی جا رہی ہے اور پہلے سے درج شدہ نمبرز والے کسانوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوریا کی نئی ترسیل پیر یا منگل تک آنے کی توقع ہے اور جیسے ہی کھاد دستیاب ہوگی، کسانوں کو تقسیم کر دی جائے گی۔

Published: undefined

کسانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے بھی کئی بار کھاد کی فراہمی کی درخواست کی، مگر مسئلہ حل نہیں ہوا۔ انتظامیہ روزانہ کافی اسٹاک ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، لیکن زمینی حقائق میں کسان کئی گھنٹے انتظار کے بعد بھی خالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور ہیں۔

یہ صورتحال مٹر کی بُوائی کے موسم میں کسانوں کے لیے سنگین مسائل پیدا کر رہی ہے اور زرعی پیداوار پر منفی اثر ڈال سکتی ہے، اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں فصل کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined