قومی خبریں

’جے شری رام‘ نہ کہنے پر شر پسندوں نے مدرسہ ٹیچر کو چلتی ٹرین سے پھینکا

مغربی بنگال کے ایک مدرسہ ٹیچر کا کہنا ہے کہ ’’جے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے کچھ لوگ ٹرین میں چڑھے۔ انھوں نے مجھے بھی ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کو کہا۔ منع کرنے پر دھکا دے کر مجھے ٹرین سے اتار دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مغربی بنگال کے ایک مدرسہ میں پڑھانے والے 26 سالہ ٹیچر نے الزام عائد کیا ہے کہ 24 پرگنہ ضلع کے کیننگ سے ہگلی جاتے وقت ٹرین میں کچھ لوگوں نے انھیں زبردستی ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کو مجبور کیا۔ اتنا ہی نہیں، ایسا نہ کرنے پر ان کی پٹائی کی گئی اور چلتی ٹرین سے دھکا دے کر باہر پھینک دیا گیا۔ اس واقعہ میں مدرسہ ٹیچر زخمی ہو گئے۔

Published: 25 Jun 2019, 4:10 PM IST

پولس نے واقعہ کے تعلق سے بتایا کہ مدرسہ ٹیچر حافظ محمد شاہ رخ ہلدر نے واقعہ کے بارے میں بتایا ہے اور اس دوران انھیں کچھ معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ شاہ رخ ہلدر نے پولس کو اپنے بیان میں بتایا کہ ’’میں ٹرین سے ہگلی کی طرف جا رہا تھا تبھی ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے کچھ لوگوں کا ایک گروپ ٹرین میں چڑھا۔ ان لوگوں نے مجھے بھی جے شری رام کا نعرہ لگانے کے لیے کہا۔‘‘ شاہ رخ ہلدر نے مزید بتایا کہ ’’جب میں نے ان کی بات ماننے سے انکار کر دیا تو وہ مجھے پیٹنے لگے اور مجھے ٹرین سے دھکا دے کر باہر کر دیا۔‘‘

Published: 25 Jun 2019, 4:10 PM IST

شاہ رخ ہلدر نے پولس کو دیئے گئے بیان میں اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ٹرین میں موجود لوگوں میں سے کسی نے بھی ان کا دفاع نہیں کیا۔ انھوں نے بتایا کہ ’’وہاں موجود لوگوں میں کوئی میرے بچاؤ میں نہیں آیا۔ سبھی خاموش تماشائی بنے رہے۔‘‘ شاہ رخ ہلدر کے مطابق واقعہ ڈھکوریا اور پارک سرکس اسٹیشن کے درمیان پیش آیا اور اس کے بعد پارک سرکس اسٹیشن پر ان لوگوں نے چلتی ٹرین سے انھیں پھینک دیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’کچھ مقامی لوگوں نے میری مدد کی اور مجھے اٹھایا۔‘‘

Published: 25 Jun 2019, 4:10 PM IST

ریلوے پولس کے ایک افسر نے میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’شاہ رخ کو معمولی چوٹیں آئی تھیں جس کے بعد انھیں چترنجن اسپتال لے جایا گیا جہاں شاہ رخ کا مناسب علاج کیا گیا۔‘‘ پولس کا مزید کہنا ہے کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ ٹرین میں چڑھتے یا اترتے وقت کسی بات پر سفر کے دوران ان کے ساتھ مار پیٹ ہوئی ہوگی۔ شاہ رخ کے علاوہ وہاں دو سے تین لوگ اور بھی تھے جن کو معمولی چوٹیں آئی تھیں۔ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ فی الحال کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔‘‘

Published: 25 Jun 2019, 4:10 PM IST

جنوبی 24 پرگنہ واقع باسنتی کے باشندہ شاہ رخ ہلدر کے مطابق یہ واقعہ 20 جون کی دوپہر کیننگ کے سیالدہ جانے والی ٹرین نمبر 34531 میں ہوا۔ ہلدر نے کہا کہ وہ اس معاملے کی شکایت کرنے کے لیے سب سے پہلے توپسیا تھانہ گئے لیکن ان کو کہا گیا کہ چونکہ یہ واقعہ ٹرین کے اندر ہوا، اس لیے اس معاملے میں رپورٹ کرنے کے لیے سرکاری ریلوے پولس (جی آر پی) کے پاس جانا ہوگا۔ دوسری طرف ریلوے پولس کے مطابق بلی گنج ریلوے اسٹیشن پر نامعلوم لوگوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 341، 323، 325، 506 اور 34 کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ ’انڈین ایکسپریس‘ نے جب اس بارے میں کولکاتا کے پولس افسران سے رابطہ کیا تو انھوں نے اس پورے معاملے کی تصدیق کی ہے۔

Published: 25 Jun 2019, 4:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 25 Jun 2019, 4:10 PM IST