نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ لوگ اس وقت پریشانیوں سے دو چار ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دوبارہ اقتدار میں نہیں آئے گی۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے نئی دہلی لوک سبھا حلقہ میں ووٹ ڈالنے کے بعد کہا ’’یہ الیکشن بہت اہم ہے، ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لئے یہ الیکشن لڑ رہے ہیں، یہ سوچ کر میں نے ووٹ دیا ہے۔ بالکل واضح ہے کہ بی جے پی کی حکومت جا رہی ہے۔ عوام میں غم و غصہ ہے۔ عوام پریشان ہے اور اپنی اس پریشانی کو ووٹ کے ذریعے اظہار کریں گے ‘‘۔
Published: undefined
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا’’جو وعدے آپ نے کئے تھے، 15 لاکھ سب کے اکاؤنٹ میں ڈالیں گے، دو کروڑ لوگوں کو روزگار دیں گے،اس کا تو جواب دیتے نہیں، باقی ادھر ادھر کی باتیں کرتے ہیں۔ ہمارے لیڈر عوام کے مسائل اور اس کا حل کیسے ہوگا اس کی بات کرتے ہیں۔
Published: undefined
قبل ازیں، کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ راہل گاندھی نے اورانگزیب روڈ پر واقع این پی سینئر سیکنڈری اسکول میں قائم شدہ پولنگ پرکز پر اپنا ووٹ ڈالا۔
Published: undefined
ووٹنگ کے بعد راہل گاندھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس چناؤ میں بے روزگانی سب سے بڑا یشو ہے۔ اس کے بعد کسانوں کی پریشانی دوسرا ایشو ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ گبر سنگھ ٹیکس (جی ایس ٹی) سے معیشت کو نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس عام کے ایشوز پر چناؤ لڑ ہی ہے اور ہم نے چناؤ میں پیار کا استعمال کیا ہے جبکہ وزیر اعظم مودی نفرت کی تشہیر کر کے چناؤ لڑ رہے ہیں۔
Published: undefined
ادھر یو پی اے کی چیئر پرسن سونیا گاندھی نے بھی اورنگزیب روڈ پر موجود پولنگ مرکز پر ووٹ ڈالا۔ ووٹ ڈالنے کے بعد انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ کوئی بڑی لڑائی نہیں ہے۔ یہ سچائی اور جھوٹ کے درمیان جنگ ہے۔ ہم سچ کے ساتھ ہیں اور ہم یہ انتخابات جیتیں گے۔
انہوں نے کہا وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستانی معیشت کو برباد کردیا ہے۔ بے روزگاری، نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور نفرت کی سیاست سمیت وہ بڑے مسائل جن کی بنیاد پر یہ انتخابات لڑے جا رہے ہیں، بھارتیہ جنتا پارٹی نے شروع کیے‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined