قومی خبریں

ای وی ایم میں خرابی سنجیدہ مسئلہ، حل تلاش کرے الیکشن کمیشن: مایاوتی

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلے میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں خرابی کی شکایتوں کو سنجیدہ معاملہ بتاتے ہوئے انتخابی کمیشن سے اس کا حل نکالنے کی اپیل کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ،: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سربراہ مایاوتی نے لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلے میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم)میں خرابی کی شکایتوں کو سنجیدہ معاملہ بتاتے ہوئے انتخابی کمیشن سے اس کا حل نکالنے کی اپیل کی ہے۔

محترمہ مایاوتی نے جمعہ کو کہا کہ مغربی اترپردیش کے آٹھ لوک سبھا علاقوں میں کل ہوئے انتخابات کے دوران ای وی ایم مشینوں میں خرابی کی وجہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی) کے حق میں ووٹ جانا سنجیدہ معاملے ہے۔انہوں نے انتخابی کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ان بےضابطگیوں کا نوٹس لے کر ان کا حل نکالے تاکہ اگلے مرحلے میں لوگوں کو ایسی کوئی شکایت نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی ہندوستان کے انتخابی دورے پر انہیں خبر ملی کہ پولیس اور انتظامیہ اپنی طاقت کا غلط استعمال کررہے ہیں اور متعدد بوتھوں میں ای وی ایم میں خرابی پائی گئی ،جس کے نتیجے میں بٹن ہاتھی کےلئے دبایا جارہا تھا اور ووٹ کمل کو جارہا تھا ۔

Published: undefined

بی ایس پی نے چیف الیکشن کو اس سلسلے میں اطلاع کی کہ ای وی ایم میں آئی خرابی اتنی زیادہ تھی کہ مسلسل یک کے بعد دیگرے ووٹ ہاتھی انتخابی نشان پر ڈالے جارہے تھے لیکن وہ کمل (بی جےپی کے انتخابی نشان)پر ہی جارہے تھے۔

ایسا ایک واقعہ میراپور اسمبلی کےکسولی بوتھ نمر 16،جو بجنور لوک سبھا علاقہ ہے لیکن ضلع مظفرنگر میں آتا ہے،میں بھی ہوا۔اس واقعہ کو ملک کے سبھی میڈیا چینلوں نے دکھایا ہے۔بوتھ میں موجود سرکاری مبصرین نے مانا کہ مشین میں خرابی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ووٹنگ کے دوران کئی مقامات پر پولیس دستہ کا استعمال کرکے دلت سماج کے لوگوں کو پولنگ بوتھ تک پہنچنے سے روکا گیا۔یہاں تک کہ لاٹھی،ڈنڈوں کے ساتھ ساتھ ہوائی فائرنگ کا بھی استعمال کیاگیا۔اس کی اطلاع انتظامیہ اور پولیس افسران کو دی گئی، لیکن اس کا کوئی اثر نہیں پڑا اور ووٹنگ متاثر ہوئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined