قومی خبریں

اقتدار میں آنے پر آندھرا کو خصوصی درجہ دیا جائے گا: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ جب منموہن سنگھ نے وعدہ کیا تھا کہ اے پی کوخصوصی درجہ اور اس کا حق دیا جائے گا تو یہ ان کا انفرادی وعدہ نہیں تھا بلکہ وزیراعظم کا وعدہ تھا، مودی حکومت کو اس کو پوراکرنا چاہیے تھا۔

تصویر اے آئی سی سی
تصویر اے آئی سی سی 

صدر کانگریس راہل گاندھی نے وعدہ کیا کہ لوک سبھا انتخابات میں ان کی پارٹی کے برسراقتدار آنے پر اے پی کو خصوصی درجہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’’یہ ہمارا وعدہ ہے کہ دہلی میں ہمارے برسراقتدار آتے ہی اے پی کو خصوصی درجہ دیا جائے گا‘‘۔’’ہم چاہتے ہیں کہ اے پی دیگر ریاستوں کے لئے چمکتی ہوئی مثال بنے۔ ہم ملک کی عصری ترین ریاست بنانے میں اے پی کی مدد کریں گے‘‘۔

انہوں نے وجے واڑہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے تعجب کا اظہار کیا کہ سیاسی جماعتیں اس مسئلہ کو شدت کے ساتھ اٹھانے میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب منموہن سنگھ نے وعدہ کیا تھا کہ اے پی کو خصوصی درجہ اور اس کا حق دیا جائے گا تو یہ انفرادی وعدہ نہیں تھا بلکہ وزیراعظم کا وعدہ تھا جنہوں نے ہندوستان کی طرف سے یہ وعدہ کیا تھا۔

Published: undefined

مودی پانچ سال وزیراعظم رہے لیکن انہوں نے اس وعدہ کو پورا نہیں کیا۔ یہ صرف کانگریس یا منموہن سنگھ کا وعدہ نہیں تھا بلکہ ملک کی جانب سے اے پی سے کیا گیا وعدہ تھا۔ اس بات کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی 2019 میں کانگریس غربت پر سرجیکل اسٹرائک کرے گی، انہوں نے اقل ترین آمدنی کی اسکیم ’’نیائے‘‘ کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیائے اسکیم عدم تشدد کا ہتھیار ہے جو غریبوں کو اونچا اٹھانے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا ’’اگر مودی ملک کے غریب اور کمزور افراد کے خلاف جنگ کا اعلا ن کرتے ہیں تو ہم غربت کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’نیائے‘‘ اسکیم کا نظریہ کافی آسان ہے۔20 فیصد غریب ترین افراد جن کی ماہانہ آمدنی 12000 روپئے سے کم ہے، کو تلاش کیاجائے گا۔

Published: undefined

ان کی شناخت کے لئے آدھار اور اعلی درجہ کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا جس کے بعد ہر ماہ ان افراد کو براہ راست ان کے بینک اکاؤنٹس میں رقم ملے گی۔ اس سے پانچ کروڑ خاندانوں او ر25 کروڑ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا ’’ہمارا مقصد ایک ہندوستان متحد ہندوستان بنانا ہے۔ ایک ایسا ہندوستان جہاں ہر کوئی خوش رہے جبکہ مودی دو ہندوستان چاہتے ہیں۔ ایک ہندوستان انل امبانی، میہول چوکسی جیسے امیر ترین افراد کے لئے اور دوسرا ہندوستان کسانوں، مزدوروں اور بے روزگار نوجوانوں کے لئے‘‘۔

Published: undefined

صدر کانگریس نے کہا کہ کانگریس نے اپنے منشور میں تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ ہم ایک ہی وقت میں ہندوستان سے غربت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ جب یوپی اے کی حکومت تھی، اس وقت 14کروڑ سے زائد افراد کو غربت سے نکالا گیا تھا۔ منریگا کا استعمال کرتے ہوئے کئی ملین افراد کو ملازمتیں دی گئی تھیں۔

Published: undefined

کانگریس حکومت نے ہزارہا کروڑ روپئے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو دیئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سیلف ہیلپ گروپس کے معاملہ میں تمام ملک کو سمت دکھا رہا ہے۔ کانگریس نے غذائی سلامتی کا حق ملک کو دیا۔ کانگریس کسانوں، دلتوں کی اراضی کے تحفظ کے لئے نیا قانون لائی۔

انہوں نے کہا کہ حصول اراضی بل طمانیت دیتا ہے کہ کسانوں سے ان کی اراضی چھینی نہیں جائے گی۔ ان کی اراضی حاصل کرنے پر بازاری شرح سے چار گنا زائد قیمت کسانوں کو دینے کو یہ قانون یقینی بناتا ہے تاہم 2014 میں مودی برسراقتدار آئے اور وہ سب کچھ برباد کردیا جو کام کانگریس کی حکومت نے کیا تھا۔

انہوں نے منریگا اور غذائی سلامتی بل کی بنیادوں کو برباد کردیا۔ مودی نے منریگا کی رقم کو مزدوروں کے بجائے کنٹریکٹرس کو دینا شروع کردیا اورمودی نے غذائی سلامتی بل کو چھین لیا۔ اسی طرح مودی نے سلسلہ وار طور پر حصول اراضی بل کو بھی برباد کردیا۔ وہ یہیں تک نہیں رکے بلکہ انہوں نے نوٹ بندی کی اور500 و 1000روپئے کے نوٹ کو منسوخ کردیا۔

Published: undefined

اس قدم سے ہزاروں چھوٹے تاجروں، متوسط طبقہ کے عوام، کسانوں کو نقصان ہوا۔ وہ یہیں تک نہیں رکے بلکہ انہوں نے گبر سنگھ ٹیکس نافذ کردیا اور چھوٹے تاجروں، متوسط درجہ کے تاجروں کی زندگی کو مزید اجیرن کردیا۔ کانگریس نے غریبوں کے لئے جو کچھ کیا تھا، وہ غریبوں سے مودی نے چھین لیا اور انل امبانی جیسے لوگوں کو دیا۔ نیرو مودی کو 35ہزار کروڑ روپئے حاصل ہوئے، میہول چوکسی کو بھی مساوی رقم حاصل ہوئی۔

وجے مالیا نے 10ہزار کروڑ روپئے کی چوری کرلی۔ وجئے مالیا کو ملک سے فرار ہونے کی اجازت دی گئی۔ میہول چوکسی نے وزیر فائنانس کی دختر کو رقم دی۔ رافیل کا کنٹریکٹ انل امبانی کو دیا گیا اور ملک کا چوکیدار نے ملک سے چوری کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined