ممبئی:عروس البلاد میں میں کورونا وائرس یا کووڈ -19 کے زیر سایہ لاک ڈاؤن میں راحت دینے کی ہلکی سی پہل کے بعد عام لوگوں نے بھی راحت کی سانس لی ہے، لیکن کئی شعبوں میں مہنگائی میں اضافے اور مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ ویسے پیر سے کئی علاقوں میں جنوبی ممبئی کے اہم ترین بازار میں دکانیں کھولی گئیں اور صاف صفائی کا عمل جاری ہے جبکہ بازاروں میں سناٹا چھایا رہا۔
Published: undefined
ممبئی کے شہریوں کے لیے لاک ڈاؤن میں چند رعایتوں کے ساتھ ساتھ بحرعرب میں طوفان کی خبر بے چینی کا باعث بن گئی ہے، کیونکہ اس تعلق سے فی الحال سرکاری سطح پر کوئی واضح تیاری کی نشاندھی نہیں کی گئی ہے۔ حکومت کے ذریعہ جاری ہدایات کے مطابق سیلون، ریسٹورنٹ، گارڈن، سوسائٹی کے احاطوں کے استعمال کی اجازت دے دی گئی، سیلون اور بیوٹی پارلرز میں پیشگی وقت لینے کی پابندی ہے اورسماجی فاصلہ کی ہدایت پر عمل آوری کیا جانا ہے، جس کے پیش نظر باربر بال کٹنگ اور شیونگ وغیرہ کی قیمت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
Published: undefined
مذکورہ راحت کے نتیجے میں شاہراہوں پر موٹو گاڑیوں کی آمد و رفت شروع ہونے سے کئی مقامات پر ٹریفک جام نظر آیا اور منٹوں کے سفر کوئی کافی وقت درکار تھا۔ البتہ ممبئی کی لوک ٹرینیں اور گھاٹ کوپر اور ورسوا کے درمیان میٹرو ریل کوفی الحال اجازت نہیں دی گئی ہے کیونکہ ان کی وجہ سے سماجی فاصلے کی پابندی کافی مشکل امر ہے۔
Published: undefined
ممبئی کے تاجروں کو سخت دشواری کا سامنا ہے دراصل ان کے ملازمین ان دو ڈھائی مہینے کے عرصے میں اپنے وطن جاچکے ہیں اور دکانوں کی صفائی میں مالکان اور ان کے اہل خانہ ہاتھ بٹاتے ہیں۔ کئی بیوپاریوں کے مطابق چوہوں نے اشیاء کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ خاص طور پر اشیاء خوردنی اور کپڑے کے تاجر کافی پریشان ہیں۔ مانسون کی آمد آمد ہے اور ان کی پریشانی یہ ہے کہ آئندہ دو تین مہینے دھندے پر کافی اثر پڑسکتا ہے۔
Published: undefined
ممبئی میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے کمپاونڈ میں جہل پہل کی اجازت دے دی گئی ہے اور ان کالونیوں میں بچے سائیکل چلاسکیں گے اور گھریلو خواتین اور ضعیف جوگنگ کرسکیں گے۔ لیکن انہیں اس موقع پر سوشل دوری کا خیال رکھنا ہوگا۔ اس سلسلہ میں 10 سال سے کم اور 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو منع کیا گیا ہے، لیکن صرف تیس منٹ کے لیے چہل قدمی کی اجازت ہوگی۔ فی الحال شہر میں ملٹی پلکس، مال، سنیما ہال، اسکول اور کالج کو اجازت نہیں دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز