قومی خبریں

شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے افسران کی ایک ٹیم جمعہ کے روز شراب پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے سلسلہ میں دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین سے پوچھ گچھ کرنے تہاڑ جیل پہنچی

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے افسران کی ایک ٹیم جمعہ کے روز شراب پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے سلسلہ میں دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین سے پوچھ گچھ کرنے تہاڑ جیل پہنچی۔ ذرائع نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ اسی معاملہ میں مرکزی ایجنسی نے ملک بھر میں 40 سے زائد مقامات پر چھاپے ماری بھی کی۔

Published: undefined

آئی اے این ایس نے ذرائع کے حوالہ سے خبر کی کہ جمعہ کی صبح شروع ہونے والے چھاپے بنگلورو، حیدرآباد، چنئی، دہلی-این سی آر اور نیلور میں جاری تھے۔ ای ڈی کا یہ معاملہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ سی بی آئی نے اپنی ایف آئی آر میں دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو کلیدی ملزم کے طور پر نامزد کیا ہے۔ سی بی آئی کی ایف آئی آر میں آئی پی سی کی دفعہ 120-بی (مجرمانہ سازش) اور 477-اے (اکاؤنٹس کی جعلسازی) عائد کی گئی ہے۔

Published: undefined

سسودیا پر شراب کے تاجروں کو مبینہ طور پر 30 کروڑ روپے کی رعایت فراہم کرنے کا الزام ہے۔ لائسنس ہولڈرز کو ان کی خواہش کے مطابق توسیع دی گئی اور شراب پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے اصول وضع کئے گئے۔ ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سسودیا اور ملزم بنائے گئے شراب کے کچھ تاجر شراب کے لائسنس دہندگان سے وصول ہونے والے غیر قانونی مالی فوائد کو منظم کرنے اور ان کو سرکاری ملازمین کی مدد سے تبدیل کرانے میں فعال طور پر شامل تھے۔

Published: undefined

آئی اے این ایس کو موصول ہونے والی ایف آئی آر کی کاپی میں کہا گیا ہے کہ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، اس وقت کے کمشنر (ایکسائز) اروا گوپی کرشنا، اس وقت کے ڈپٹی کمشنر (ایکسائز) آنند تیواری اور اسسٹنٹ کمشنر (ایکسائز) پنکج بھٹناگر نے 2021-22 کے لئے شراب پالیسی کو مرتب کیا ​​اور مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر ٹینڈر جاری کرنے کے لیے لائسنس دہندگان کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے ارادے سے فیصلے لینے میں اہم کردار ادا کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined