قومی خبریں

لاک ڈاؤں کے دوران ’سی اے اے مخالف‘ کارکنان کی گرفتاری، بائیں بازو تنظیم برہم

چھوی موہنتی نے کہا کہ جامعہ، شاہین باغ اور دہلی کے دیگر علاقوں میں جہاں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف تحریک چل رہی تھی، وہاں سے مظاہرین کو بغیر کسی پیشگی نوٹس کے گرفتار کیا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: بائیں بازو کی تنظیم آل انڈیا ویمن کلچرل آرگنائزیشن (اے آئی ایم ایس ایس) نے دہلی پولیس کے ذریعہ لاک ڈاؤن کے دوران شہریت ترمیمی قانون (اسی اے اے) مخالف کارکنان، ترقی پسند اور جمہوری ذہن رکھنے والے لوگوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

Published: 22 Apr 2020, 7:00 PM IST

اے آئی ایم ایس ایس کی سکریٹری رتو کوشک نے اس تعلق سے بدھ کو ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس میں تنظیم کی اکھل بھارتیہ جنرل سکریٹری چھوی موہنتی نے دہلی پولیس کے ذریعہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف آواز اٹھانے والے مظاہرین کی گرفتاری کی مذمت کی۔

Published: 22 Apr 2020, 7:00 PM IST

انہوں نے کہا کہ کورونا لاک ڈاؤن کے تحت اپنے حقوق کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر اخلاقی، غیر جمہوری اور فاشسٹ طریقے سے حکومت کے حکم پردہلی پولیس کی جانب سی اے اے مخالف کارکنان، اقلیتی طبقہ کے افراد اور دیگر با عزت لوگوں اور خاص طور پرخواتین کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کر کے خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Published: 22 Apr 2020, 7:00 PM IST

انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، شاہین باغ اور دہلی کے دیگر علاقوں سے جہاں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف تحریک چل رہی تھی، وہاں سے مظاہرین کو بغیر کسی پیشگی نوٹس کے گرفتار کیا جارہا ہے۔ اس میں انتہائی قابل مذمت اور تشویشناک یہ ہے کہ گرفتار کیے گئے مظاہرین میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہے۔

Published: 22 Apr 2020, 7:00 PM IST

کووڈ-19 کے پیش نظردہلی پولیس کی یہ من مانی کاروائیاں، متعلقہ افراد، ان کے اہل خانہ اور دیگر عام لوگوں کی صحت کے لئے شدید خطرہ پیدا کر رہی ہے۔ کووڈ-19 عالمی وبا کی وجہ سے جہاں اس بیماری کی روک تھام کے لئے مناسب اقدامات کیے جانے کی ضرورت تھی، وہاں سیاسی مقاصد سے متاثر ہوکر اس دوران گرفتاریوں کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

Published: 22 Apr 2020, 7:00 PM IST

انہوں نے گرفتار کیے گئے تمام مظاہرین کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا اور حکومت کے ان عوام مخالف اقدامات کے خلاف لوگوں سے آگے آنے کی اپیل کی تاکہ حکومت کو اپنے قدم واپس لینے کے لئے مجبور کیا جاسکے۔

Published: 22 Apr 2020, 7:00 PM IST

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں دہلی پولیس نے جامعہ کے طالب علم میران حیدر اور صفورا زر گر کو شمال مشرقی دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لوگوں کو اکسا کر فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ بعد میں، دونوں پر غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

Published: 22 Apr 2020, 7:00 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 22 Apr 2020, 7:00 PM IST