قومی خبریں

زمین گھوٹالہ: ’ایف آئی آر میں پارتھ پوار کا نام شامل کیوں نہیں؟‘ بامبے ہائی کورٹ نے پولیس کو لگائی پھٹکار

جسٹس جامدار نے اس بات پر حیرانی ظاہر کی کہ متعلقہ کمپنی میں بیشتر شراکت داری پارتھ پوار کے پاس ہے، اس کے باوجود ان کا نام ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

بامبے ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
بامبے ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس 

پونے کے ایک متنازعہ لینڈ ڈیل (اراضی معاہدہ) کی پولیس جانچ پر 10 دسمبر کو بامبے ہائی کورٹ سخت پھٹکار لگائی۔ عدالت نے سوال کیا کہ کیا افسران نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار کو ایف آئی آر میں نامزد نہ کر کے انھیں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں؟ جسٹس مادھو جامدار کی سنگل بنچ نے اس معاملے میں ملزم کاروباری شیتل تیجوانی کی پیشگی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے فریق استغاثہ سے تلخ سوالات پوچھے۔

Published: undefined

جسٹس جامدار نے آج ہوئی سماعت کے دوران اس بات پر خاص غور کیا کہ متعلقہ کمپنی میں بیشتر شراکت داری پارتھ پوار کے پاس ہے۔ اس کے باوجود ان کا نام ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ جسٹس جامدار نے اس تعلق سے بلاواسطہ سوال پوچھا کہ ’’کیا پولیس نائب وزیر اعلیٰ کے بیٹے کو بچا رہی ہے، اور صرف دوسروں کی جانچ کر رہی ہے؟‘‘ اس کے جواب پبلک پرازیکیوٹر من کنور دیشمکھ نے کہا کہ معاملے کی جانچ کر رہی پولیس قانون کے مطابق ضروری کارروائی کرے گی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ معاملہ پونے کے مشہور مندھوا علاقہ کی 40 ایکڑ زمین کی فروخت سے متعلق ہے۔ یہ زمین سرکاری تھی، جسے فروخت نہیں کیا جا سکتا تھا۔ اس کے باوجود اسے 300 کروڑ روپے میں اماڈیا انٹرپرائزیز ایل ایل پی نام کی ایک کمپنی کو فروخت کر دیا گیا، جس میں پارتھ پوار کی بھی حصہ داری ہے۔ الزام ہے کہ کمپنی کو 21 کروڑ روپے کی اسٹامپ ڈیوٹی سے بھی رعایت ملی۔

Published: undefined

جوائنٹ انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشن کی صدارت والی کمیٹی نے کاروباری دگ وجے پاٹل، شیتل تیجوای اور ڈپٹی رجسٹرار رویندر تارو پر ذمہ داری طے کی اور انھیں ایف آئی آر میں شامل کیا ہے۔ افسران کے مطابق نائب وزیر اعلیٰ کے بیٹے پارتھ پوار کا نام کسی بھی دستاویز میں نہیں ہونے کے سبب ان کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ شیتل تیجوانی کو 3 دسمبر کو پونے پولیس کی ای او ڈبلیو (معاشی جرائم شاخ) نے گرفتار کیا تھا، اور وہ 11 دسمبر تک پولیس حراست میں ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined