قومی خبریں

نوکری کے لیے زمین گھوٹالہ: ای ڈی کی چارج شیٹ میں رابڑی دیوی، میسا بھارتی اور ہیما یادو کے نام شامل

بہار کے مشہور نوکری کے لیے زمین گھوٹالہ معاملے میں لالو پرساد یادو کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اس معاملے میں نئی ​​چارج شیٹ داخل کی ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: بہار کے مشہور نوکری کے لیے زمین گھوٹالہ معاملے میں لالو پرساد یادو کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اس معاملے میں نئی ​​چارج شیٹ داخل کی ہے۔ ای ڈی کی نئی چارج شیٹ میں بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، ان کی بیٹی میسا بھارتی، ہیما یادو، ہردیانند چودھری اور ایت کتیال کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔ ای ڈی نے اس معاملے میں دو کمپنیوں کو بھی ملزم بنایا ہے۔ ای ڈی نے یہ چارج شیٹ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں داخل کی ہے، جو کہ 16 جنوری کو چارج شیٹ کا نوٹس لینے پر کیس کی سماعت کرے گی۔

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ چارج شیٹ میں امت کتیال، جو کہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو کے خاندان کے مبینہ 'قریبی ساتھی' ہیں اور کچھ دیگر افراد اور ایک کمپنی کے نام بھی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ دہلی کی خصوصی پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے اور عدالت نے کیس کی سماعت 16 جنوری کو مقرر کی ہے۔

Published: undefined

ای ڈی نے گزشتہ سال نومبر میں کتیال کو اس معاملے میں گرفتار کیا تھا، جب کہ لالو پرساد یادو اور ان کے بیٹے اور بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کو سمن جاری کیا تھا لیکن وہ ابھی تک پوچھ گچھ میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔ مبینہ گھوٹالہ اس وقت کا ہے جب لالو پرساد یادو یو پی اے کے پہلے دور اقتدار میں ریلوے کے وزیر تھے۔

Published: undefined

الزام ہے کہ 2004 سے 2009 تک ہندوستانی ریلوے کے مختلف زونز میں 'گروپ ڈی' کے عہدوں پر بہت سے لوگوں کو تعینات کیا گیا اور اس کے بدلے میں ان لوگوں نے اپنی زمین اس وقت کے وزیر ریلوے لالو پرساد اور انفو سسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ کو منتقل کر دی تھی۔ ای ڈی کا معاملہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی طرف سے دائر کی گئی شکایت پر مبنی ہے۔ سی بی آئی اس معاملے میں پہلے ہی چارج شیٹ داخل کر چکی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined