تصویر آئی اے این ایس
آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے سمن جاری کیا ہے۔ ایجنسی نے یہ سمن نوکری کے بدلے زمین معاملے میں پوچھ تاچھ کے لیے بھیجا ہے، جس کے تحت انہیں 19 مارچ کو طلب کیا گیا ہے۔ نیوز ایجنسی پی ٹی آئی نے یہ اطلاع سرکاری ذرائع کے حوالے سے دی۔ لالو کے علاوہ ان کی اہلیہ رابڑی دیوی اور ان کے بیٹے تیج پرتاپ یادو کو بھی پوچھ تاچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کے بیان پی ایم ایل اے کے تحت درج کیے جانے ہیں۔ حالانکہ ذرائع نے کہا ہے کہ لالو پرساد اور ان کے کنبہ کے اراکین کے ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کی امید نہیں ہے۔
Published: undefined
منگل کو لالو کنبہ کے تین لوگوں کو ایجنسی نے طلب کیا ہے۔ الزام ہے کہ نوکری کے بدلے زمین گھوٹالے کے تحت ریلوے کی گروپ ڈی کی نوکریاں دینے کے بدلے زمینیں لکھوا لی گئیں۔ اس کے لیے بھرتی کے ضابطوں کی کھلے طور پر خلاف ورزی ہوئی۔ الزام ہے کہ بھرتی میں شامل لوگوں یا پھر ان کے کنبہ کے لوگوں نے زمینوں کو کم سے کم قیمتوں میں پر فروخت کر ڈالا۔ ان زمینوں کو مارکیٹ ریٹ سے ایک چوتھائی تک کی قیمت پر ہی لالو کے قریبیوں اور ان کے کنبہ کے لوگوں نے اپنے نام کرا لیا۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے ایف آئی آر درج کی تھی اور اسی کی بنیاد پر ای ڈی نے بھی اس معاملے کی جانچ سنبھالی ہے۔
Published: undefined
ای ڈی کی چارج شیٹ کے مطابق فرد جرم میں نامزد ایک دیگر ملزم ہردیانند چودھری رابڑی دیوی کی گؤشالہ کا سابق ملازم ہے، جس نے ایک امیدوار سے جائیداد حاصل کی تھی اور بعد میں اسے ہیما یادو کو منتقل کر دیا تھا۔ ایجنسی نے کہا کہ اے۔کے۔ انفوسسٹمس پرائیویٹ لمیٹڈ اور اے۔بی۔ ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ جیسی کمپنیاں 'شیل' کمپنیاں تھیں، جنہوں نے لالو پرساد کے کنبہ کے اراکین کے لیے جرم کی آمدنی حاصل کی۔ ایجنسی نے کہا کہ ان کمپنیوں کے نام پر 'فرنٹ مین' کے ذریعہ غیر منقولہ املاک حاصل کی گئیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ای ڈی نے دہلی کی ایک عدالت میں لالو پرساد کے کنبہ کے اراکین کے خلاف معاملے میں فرد جرم داخل کیا تھا، جس میں ان کی اہلیہ رابڑی دیوی اور ان کی بیٹیوں میسا بھارتی اور ہیما یادو کے علاوہ کچھ دیگر لوگوں کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined