مہاراشٹر کی دیویندر فڑنویس حکومت نے قرض معافی اور دیگر مسائل پر ناسک سے ممبئی تک طویل پیدل سفرطے کرنے والے ہزاروں کسانوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اور تحریری طورپر یقین دلایا ہے کہ ریاستی حکومت قرض معافی اور کاشتکاری کے لیے دی گئی زمین کو ان کے نام سے منسوب کرنے کے ساتھ ساتھ امور پر غورکرے گی ، اس احتجاج کو کانگریس ، سماج وادی پارٹی ، شیوسینا اور ایم این ایس سمیت متعددتنظیموں اور اداروں نے حمایت کی ہے۔
کسان بدھ کو ناسک سے ممبئی کے لیے روانہ ہوئے اور سنیچر کی شب پڑوسی تھانے ضلع میں قیام کے بعد اتوار کو انہوں نے ممبئی کی سمت میں کوچ کیا اور شہر کے سومیا گراونڈ میں ڈیڑہ ڈال لیا،لیکن اسکول اور کالج بورڈ کے سالانہ امتحانات کے مدنظر ان کسانوں نے رات دیر گئے 2 بجے جنوبی ممبئی میں واقع آزاد میدان کی جانب کوچ کیا تاکہ طلباء کو ٹریفک جام کی وجہ سے دشواری نہ پیش آئے ،ویسے شہریوں نے خصوصی طورپرخواتین نے گھر نہ نکلنے کا فیصلہ کیا ،اس لیے سڑکوں پر ٹریفک کم نظرآیا۔جبکہ رات ہی میں ہزاروں کسانوں کے جنوبی ممبئی پہنچ جانے کے پیش نظر شہری نظام پر کوئی اثر نہیں پڑا۔گزشتہ شب جب مسلم اکثریتی علاقوں سے کسانوں کا جلوس گزرا تو انہیں ناشتہ اور پانی وغیرہ پیش کیا گیا جبکہ جمعیتہ علماء مہاراشٹر کے مولانا ندیم صدیقی نے آزادمیدان پہنچ کر ان کسانوں کی حمایت کا اعلان کیا اور ان میں کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کی گئیں۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
میڈیا رپورٹوں کے مطابق مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیوندر فڑنویس نے کسانوں کے مطالبات پر انہیں تحریری یقین دہائی کرا دی ہے۔ اس کے بعد کسانوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی تحریک کو واپس لے لیں گے۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
کانگریس صدر راہل گاندھی نے اپنے مطالبات کی حمایت میں ممبئی جارہے ہزاروں کسانوں کے ہجوم کو عوامی طاقت کا شاندار مظاہرہ قرار دیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فرنویس کو ان کا مطالبہ تسلیم کرنا چاہئے۔
گاندھی نے کسانوں کے ممبئی مارچ کو عوام کی طاقت کا بے مثال نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی اپنے مطالبات کے لئے مارچ کررہے ہزاروں کسانوں کے ساتھ ہے اور ان کے مطالبات کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔
کانگریس صدر نے ٹوئٹ کیا کہ کسانوں کا ممبئی کے لئے عظیم الشان مارچ عوامی طاقت کی شاندار مثال ہے۔ کانگریس مرکز اور ریاستی حکومت کی امتیازی پالیسی کے خلاف اور مارچ کررہے کسانوں اور قبائلیوں کے ساتھ ہے۔ گاندھی نے حکومت سے کسانوں کے مطالبہ کو تسلیم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے تکبر ترک کرنے اور کسانوں کے مطالبات کو تسلیم کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور ان کی کابینہ کے وزراء کی ملاقات جاری ہے۔ اس ملاقات کے بعد ہی کسان فیصلہ کریں گے کہ وہ مارچ ختم کریں یا پھر اسمبلی اسمبلی کا گھیراؤ کریں۔
قبل ازیں مہاراشٹر اسمبلی میں وزیر اعلیٰ فڈنویس نے کہا، ’’کسانوں کے مطالبات کے تئیں حکومت سنجیدہ ہے۔ وزیر گریش مہاجن مارچ نکالنے سے ایک دن قبل کسانوں سے رابطہ میں تھے، لیکن و مارچ نکالنے پر بضد رہے۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
کانگریس صدر راہل گاندھی نے کسانوں کی تحریک پر کہا کہ یہ مدہ اکیلے مہاراشٹر کے کسانوں کا نہیں بلکہ پورے ہندستان کا مسئلہ ہے۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
کسان جب ناسک سے ممبئی پہنچ رہے تھے تو متعدد لوگوں نے ان کو کھانے پینے کی چیزیں بانٹیں۔ آنند مگنالے نامی ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا گیا مسلمانوں کا گروپ کھانے اور پانی کے ساتھ کسانوں کا انتظار کر رہا ہے کیوں کہ انہیں اندازہ ہے کہ کسانوں کو کن مشکلات کا سامنا ہے۔‘‘
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
صحافیوں اور کسانوں کی ممبئی کے آزاد میدان سے بات چیت کا فیس بک لائیو۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
این ڈی ٹی وی کے مطابق 50 ہزار سے زائد کسان آزاد میدان پہنچ چکے ہیں۔ یہ سبھی دوپہر میں مہاراشٹر اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے۔ آج بچوں کے بورڈ کے امتحان ہیں اس لئے کسان آزاد میدان میں رکے ہوئے ہیں۔ جیسے ہی امتحان ختم ہو گا یہ سبھی اسمبلی کی طرف کوچ کریں گے۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
مہاراشٹر کانگریس نے کسانوں کی تحریک کو حمایت دی ہے۔ کانگریس رہنما اشوک چوہان نے کسانوں کی تصویر ٹوئٹ کر کے کانگریس پارٹی کی حمایت کی بات کہی۔ انہوں نے لکھا ’’کانگریس پارٹی کسانوں کی اس جد و جہد میں ان کے ساتھ ہے۔ وزیر اعلی کو کسانوں سے بات کرنی چاہئے اور ان کے مطالبات کو قبول کرنا چاہئے۔‘‘
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
اکھل بھارتیہ کسان سبھا کی قیادت میں ناسک سے نکلا ناراض کسانوں کا دستہ اب ممبئی کے آزاد میدان میں پہنچ گیا ہے۔ مکمل قرض معافی یعنی قرض سے آزادی جیسے مطالبات کو لے کر یہ کسان تقریباً 200 کلو میٹر پیدل سفر کے بعد ممبئی پہنچے ہیں۔ تاحال حکومت نے کسانوں کے مطالبات پر کوئی غور نہیں کیا ہے۔ دوپہر دو بجے یہ سبھی مہاراشٹر اسمبلی کی طرف کوچ کریں کے اور اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
انہیں نہ آبلوں کی فکر ہے اور نہ ہی جھلستی گرمی کی۔ ان کے بدن تھکن سے چور ہیں لیکن حوصلے بلند ہیں۔ انہیں عام لوگوں کی مشکلات کا بھی خیال ہے اور طلباء کے امتحان کا بھی۔ لیکن کانوں میں تیل ڈالے ہوئے بیٹھی بی جے پی کی قیادت والی حکومت کو کسانوں کی کوئی فکر نہیں، مجبوری میں انہیں ممبئی آنا پڑا اور اب جنگ آر پار کی نظر آ رہی ہے۔
ممبئی کے ٹریفک جوائنٹ کمشنر امیتیش کمار کا کہنا ہے کہ کسانوں کی تحریک کے سبب نہ تو کوئی روڈ بند کیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی روٹ تبدیل کیا گیا ہے۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Mar 2018, 8:17 AM IST