قومی خبریں

بچت بند، خرچوں پر لگام، ’امرت کال‘ میں عوام کی جیب پر مار، کھڑگے کا مودی حکومت پر حملہ

ملکارجن کھڑگے نے ویڈیو شیئر کر کے حکومت پر اقتصادی بوجھ بڑھانے کا الزام لگایا اور کہا، ’بچت کی شرح 50 سال میں سب سے کم، شرحِ سود 25 سال کی نچلی سطح پر، ’امرت کال‘ عوام پر بھاری پڑ رہا ہے‘

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / تصویر بشکریہ ایکس

 

نئی دہلی: کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے ہفتہ کے روز ایک ویڈیو پوسٹ کے ذریعے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر شدید اقتصادی تنقید کی۔ انہوں نے اپنی ایکس پوسٹ میں کہا کہ بچت بند ہو چکی ہے، گھریلو اخراجات بے قابو ہو چکے ہیں اور یہ سب کچھ حکومت کے دعووں والے ’امرت کال‘ کا اصل نتیجہ ہے۔

Published: undefined

کھڑگے نے جو ویڈیو شیئر کی، اس میں مختلف گرافکس اور سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ملک میں سیونگ اکاؤنٹس پر سود کی شرح گزشتہ پچیس برسوں میں سب سے نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اسی طرح گھریلو بچت کی شرح، جو کسی بھی معیشت میں متوسط طبقے کی معاشی صحت کا پیمانہ سمجھی جاتی ہے، پچھلے تین سال سے مسلسل گراوٹ کا شکار ہے اور اب گزشتہ پچاس برس کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ نجی سرمایہ کاری اور گھریلو کھپت میں بھی خاطر خواہ کمی دیکھنے کو ملی ہے، جو براہ راست اس بات کی علامت ہے کہ عام شہریوں کی مالی حالت دگرگوں ہے۔

Published: undefined

کھڑگے نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے عوام کی جیب کاٹنے کا جیسے کوئی باقاعدہ ٹھیکہ لے رکھا ہے، اور ہر وہ پالیسی اختیار کی جا رہی ہے جس سے متوسط اور کم آمدنی والے طبقات پر مزید بوجھ پڑے۔ اپنی پوسٹ کے ساتھ کھڑگے نے طنزیہ شاعرانہ لہجے میں یہ بھی لکھا، ’’بچت بند، گھریلو خرچوں پر لگام، یہ ہے ’امرت کال‘ کا انجام!!‘‘

یہ ویڈیو ایک ایسے وقت جاری کی گئی ہے جب حکومت بار بار ’امرت کال‘ کا ذکر کر کے اسے ہندوستان کی ترقی کا سنہرا دور قرار دے رہی ہے۔ تاہم کھڑگے اور ان کی پارٹی کانگریس کا دعویٰ ہے کہ یہ دراصل عام آدمی کی پریشانیوں کا دور ہے، جہاں مہنگائی، کمزور بچت، کم شرح سود اور بڑھتے ہوئے روزمرہ اخراجات نے شہریوں کی مالی حالت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

Published: undefined

ویڈیو میں بعض اقتصادی ماہرین کے بیانات، ماضی کے ڈیٹا اور موجودہ پالیسیوں کا تقابل بھی شامل ہے، جس سے یہ تاثر دیا گیا کہ حکومت کی پالیسیاں بڑے صنعتکاروں کے لیے تو سازگار ہو سکتی ہیں، لیکن عام آدمی کے لیے یہ نہ صرف غیر سودمند ہیں بلکہ نقصان دہ بھی ثابت ہو رہی ہیں۔

کھڑگے نے آخر میں اشارہ دیا کہ جب عوام کی مالی حالت بد سے بدتر ہو جائے، تو وہ کسی بھی بڑے ترقیاتی دعوے کو سننے کے بجائے اپنے ہاتھ میں بچا کھچا پیسہ دیکھتے ہیں اور وہاں انہیں ’امرت‘ کے بجائے کڑوا سچ نظر آتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined