قومی خبریں

مفت خوری والے بیان پر کیجریوال نے گجرات بی جے پی صدر پر کسا طنز

عآپ کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے گجرات بی جے پی صدر کے اس بیان پر طنز کسا ہے جس میں انھوں نے عآپ کو لوگوں کو مفت سہولیات دینے سے متعلق تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اروند کیجریوال، تصویر عآپ
اروند کیجریوال، تصویر عآپ 

عآپ کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے گجرات بی جے پی صدر کے اس بیان پر طنز کسا ہے جس میں انھوں نے عآپ کو لوگوں کو مفت سہولیات دینے سے متعلق تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ گجرات بی جے پی صدر سی آر پاٹل نے کیجریوال اور عآپ کو بالواسطہ طور پر ہدف تنقید بنایا تھا اور لوگوں سے کہا تھا کہ سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ دی جانے والی مفت خدمات کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ گجرات بی جے پی سربراہ نے جمعرات کو سورت میں یہ بیان دیا تھا۔

Published: undefined

سورت میں جنوبی گجرات میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کرتے ہوئے گجرات بی جے پی صدر نے لوگوں کو مفت خدمات سے متاثر نہ ہونے کے تئیں آگاہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’مفت خدمات معیشت کے لیے اچھی نہیں ہیں اور یہ ریاست کو برباد کر سکتی ہیں۔‘‘ اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے عآپ لیڈر اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا کہ ’’پاٹل صاحب، آپ کے وزراء کو مفت بجلی ملتی ہے وہ ٹھیک ہے؟ عوام کو میں مفت بجلی دیتا ہوں تو آپ کو کتنی تکلیف ہے۔‘‘

Published: undefined

اروند کیجریوال نے ایک دیگر ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا کہ ’’گجرات حکومت بہت بدعنوان ہے، اگر آپ بدعنوانی کو مٹا سکتے ہیں، جیسا کہ عآپ حکومت نے پنجاب اور دہلی میں کیا، تو حکومت بڑی مقدار میں پیسے بچائے گی، جس کا استعمال شہریوں کو مفت بجلی دینے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ گجرات میں پیر جمانے کی کوشش کر رہی عآپ لگاتار بی جے پی کے نشانے پر رہی ہے۔ سورت میونسپل کارپوریشن الیکشن میں کیجریوال کی پارٹی نے 27 سیٹیں جیتی تھیں۔ پاٹل نے تب عآپ کی کامیابی کو بلیک اسپاٹ بتایا تھا۔ حال ہی میں عآپ اور بھارتیہ ٹرائبل پارٹی نے مل کر اسمبلی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ حالانکہ عآپ کے پاس مضبوط نیٹورک نہیں ہے، لیکن بی جے پی اسے ہلکے میں نہیں لے رہی ہے اور برسراقتدار پارٹی کے لیے اصل چیلنج بننے سے پہلے اس نے اس کی شبیہ خراب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined