قومی خبریں

کیجریوال کے مفت بجلی پانی کے دعوے جھوٹے: کانگریس

اروند کیجریوال کے قول و فعل میں فرق ہے، دہلی حکومت کے کئی اسپتالوں میں کئی مہینوں سے تنخواہ اور پنشن نہ ملنے کی وجہ سے ڈاکٹر، نرسیں اور پنشنرز بہت پریشان ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

دہلی پردیش کانگریس نے دہلی حکومت کے مفت بجلی اور پانی فراہم کرنے کے دعوؤں کو بے نقاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے دعوے کھوکھلے ہیں اور وہ جھوٹ بول کر اپنے منہ میاں مٹھو بن رہے ہیں۔

Published: undefined

دہلی پردیش کانگریس کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے جے جے کالونی، ساودا میں مقامی لوگوں سے ملاقات کے دوران یہ الزام لگایا۔ ڈاکٹر کمار نے یہاں لوگوں سے بات چیت کے بعد میڈیا میں جاری ایک بیان میں ان لوگوں کے حوالے سے کہا کہ یہاں کے لوگوں کے گھروں میں صرف کولر، فریج اور بلب موجود ہیں پھر بھی ان کے بل ہزاروں روپے میں آرہے ہیں۔ یہاں بہت سے لوگوں نے اپنے بجلی کے بل دکھائے ہیں جن میں سے کئی لوگوں کے بل 2400، 2700 اور 2900 تک پہنچ گئے ہیں۔

Published: undefined

یہاں کے لوگوں نے یہ بھی کہا کہ کیجریوال کہہ رہے ہیں کہ وہ راجدھانی کے لوگوں کو روزانہ 700 لیٹر پانی دے رہے ہیں، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے اور یہاں پانی تین تین دن میں صرف ایک بار آتا ہے، جو بہت گندا ہے۔ جس سے علاقہ کے باشندوں کو پیٹ کی اور دیگر بیماریاں لاحق ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو 20 روپے کا جار خرید کر پانی لینا پڑرہا ہے۔

Published: undefined

اسی کالونی میں ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ گندے پانی کی وجہ سے لوگ یرقان، پیٹ کے امراض اور ٹائیفائیڈ میں مبتلا ہو رہے ہیں۔یوٹیوب پر جاری اس ویڈیو میں ان لوگوں کی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر کمار نے کہا کہ کیجریوال کھوکھلے وعدے کرتے ہیں اور اگر ان میں ہمت ہے تو ان کالونیوں کے لوگوں کے درمیان آئیں اور اپنی حکومت کے دعوے چیک کریں۔

Published: undefined

ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ اروند کیجریوال کے قول و فعل میں فرق ہے۔ یہاں دہلی حکومت کے کئی اسپتالوں میں کئی مہینوں سے تنخواہ اور پنشن نہ ملنے پر ڈاکٹر، نرسیں اور پنشنرز تل تل کرکے مرنے پر مجبور ہیں اور مسٹر کیجریوال اپنی حکومت کی تعریف کر رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined