قومی خبریں

کویتا نے مرکز کے زرعی قونین کے خلاف کسانوں کے بند کی مکمل حمایت کا کیا اعلان

چندرشیکھرراو نے تین زرعی قانون کے خلاف کسانوں کی جانب سے منگل کو منائے جانے والے بند کی مکمل طور سے حمایت کی ہے۔ انہوں نے ٹی آر ایس کیڈر پر زور دیا کہ وہ بند میں راست طور پر حصہ لیں۔

وزیر اعلیٰ کے سی آر کی بیٹی کویتا کلوا کنتلا، تصویر آئی اے این ایس
وزیر اعلیٰ کے سی آر کی بیٹی کویتا کلوا کنتلا، تصویر آئی اے این ایس 

حیدرآباد: زرعی قوانین کو واپس لینے کے سلسلہ میں ملک کے دارالحکومت نئی دہلی میں جاری کسانوں کے احتجاج کو مختلف جماعتوں کی حمایت مل رہی ہے۔ اس سلسلہ میں تلنگانہ کی حکمران جماعت ٹی آرایس نے بھی اس احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کسانوں کے مفادات کے تحفظ پر زور دیا۔

Published: undefined

برسراقتدار جماعت ٹی آرایس کی رکن کے کویتا نے اس مسئلہ پر اپنی پارٹی کے موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں ان بلز کی مخالفت کی ہے۔ ہم ایسا کرتے رہیں گے۔ اقل ترین امدادی قیمت کی ان بلز میں یقین دہانی نہیں کروائی گئی ہے۔ اگر منڈی کے ڈھانچہ کو ختم کر دیا گیا تو ملک میں کسانوں کے لئے کوئی متبادل ڈھانچہ نہیں رہے گا۔ اسی لئے کسان غیر محفوظ ہیں۔ ٹی آر ایس کسانوں کے بند کی حمایت کرے گی۔

Published: undefined

قبل ازیں آج صبح تلنگانہ کے وزیراعلی وحکمران جماعت ٹی آر ایس کے سربراہ کے چندرشیکھرراو نے تین زرعی ایکٹس کے خلاف کسانوں کی جانب سے منگل کو منائے جانے والے بند کی مکمل حمایت کی ہے۔ انہوں نے ٹی آر ایس کیڈر پر زور دیا کہ وہ بند میں راست طور پر حصہ لیں۔ انہوں نے تلنگانہ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے اس بند کو مکمل طور پر کامیاب بنائیں۔

Published: undefined

اپنے بیان میں وزیراعلی نے کہا کہ کسان مرکز کی جانب سے لائے گئے زرعی قوانین کے خلاف لڑائی لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ پارلیمنٹ میں ٹی آر ایس نے زرعی قوانین کی مخالفت کی تھی کیونکہ یہ قوانین کسانوں کے لئے نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ان زرعی قوانین کو واپس لینے تک اس لڑائی کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی اس بھارت بند کو کامیاب بنانے کے لئے کام کرے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بند کو کامیاب بنائیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined