قومی خبریں

کشمیر: عارضی ملازمین پھر سراپا احتجاج، نوکریوں کی مستقلی اور منیمم ویجز ایکٹ پر عمل درآمد کا مطالبہ

جموں و کشمیر کیزول ڈیلی ویجرس فورم کے بینر تلے کیے جانے والے ان احتجاجی مظاہروں کے شرکاء نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ان کو مستقل کرنے کا اعلان ایک مذاق کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

سری نگر: مختلف سرکاری محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے عارضی ملازموں نے اپنے مطالبات کو لے کر منگل کے روز وادی بھر میں اپنے اپنے دفاتر کے باہر احتجاج درج کیا۔ احتجاجیوں کے مطالبات میں ان کی نوکریوں کی مستقلی اور منیمم ویجز ایکٹ پر عمل درآمد خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

Published: 30 Jun 2020, 4:56 PM IST

سری نگر: مختلف سرکاری محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے عارضی ملازموں نے اپنے مطالبات کو لے کر منگل کے روز وادی بھر میں اپنے اپنے دفاتر کے باہر احتجاج درج کیا۔ احتجاجیوں کے مطالبات میں ان کی نوکریوں کی مستقلی اور منیمم ویجز ایکٹ پر عمل درآمد خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

Published: 30 Jun 2020, 4:56 PM IST

جموں و کشمیر کیزول ڈیلی ویجرس فورم کے بینر تلے کیے جانے والے ان احتجاجی مظاہروں کے شرکاء نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ان کو مستقل کرنے کا اعلان ایک مذاق کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اپنے محکموں کی خدمت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں جس کے عوض ہمیں حقیر تنخواہ وہ بھی چھ چھ سات سات ماہ کے بعد دیکھنے کو ملتی ہے جس سے نہ گھر کا چولھا جلتا ہے نہ قرض کی ادائیگی ہوتی ہے۔

Published: 30 Jun 2020, 4:56 PM IST

سری نگر کے ایکسچینج روڑ پر واقع پی ایچ ای دفتر میں ایک احتجاج کے موقع پر فورم کے صدر سجاد احمد پرے نے کہا کہ اگر حکومت نے اب بھی ہمارے مطالبات کی طرف توجہ نہیں دی تو ہم 60 ہزار ملازمین اپنے کنبوں سمیت سڑکوں پر آئیں گے جو ایک عوامی تحریک بن سکتی ہے جس کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں ہوگی۔

Published: 30 Jun 2020, 4:56 PM IST

انہوں نے کہا ہم عارضی ملازمین اکیلے نہیں ہیں بلکہ ہمارے ساتھ پانچ لاکھ نفوس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل بھی کئی بار احتجاجوں کے ذریعے حکومت کی توجہ اپنے مطالبات کی طرف مبذول کرنے کی کوشش کی لیکن سرکار ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے۔ موصوف نے کہا کہ عارضی ملازمین کی نوکریوں کی مستقلی کے لئے وزیر اعظم نے بھی ایک اعلان کیا تھا لیکن اس پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عارضی ملازمین کو اپنے اپنے محکموں کی بھر پور خدمت کے عوض بھوک ملتی ہے اور سماج میں بھی رسوائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Published: 30 Jun 2020, 4:56 PM IST

انہوں نے مزید کہا کہ عارضی ملازمین اور سرکار کے درمیان ایک ٹکراؤ پیدا ہوا ہے جس کو ختم کرنا کا واحد طریقہ ان کے مطالبات کو پورا کرنا ہے۔ احتجاجی 'غنڈہ گردی نہیں چلے گی نہیں چلے گی'، 'نئی بھرتی بند کرو بند کرو'، 'محنت ہماری لوٹ تمہاری نہیں چلے گی نہیں چلے گی' وغیرہ جیسے نعرے بلند کررہے تھے۔ بتادیں کہ سال 2017 کے اواخر میں پی ڈی پی – بی جے پی حکومت نے مختلف سرکاری محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے 60 ہزار عارضی ملازموں کو مستقل کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس اعلان کے چھ ماہ بعد ہی یہ حکومت بی جے پی کی طرف سے اچانک حمایت واپس لینے کے نتیجے میں ختم ہوئی تھی۔

Published: 30 Jun 2020, 4:56 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Jun 2020, 4:56 PM IST