قومی خبریں

کشمیر: نوگام سونہ واری کے لوگ پینے کے صاف پانی سے دور حاضر میں بھی محروم

علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ایم آئی سی ڈی کے اس ہٹ دھرم اپروچ کے نتیجے میں ہمارے علاقے کے لوگوں کو گندا اور مضر صحت والا پانی ہی کھانا پکانے اور پینے کے لئے استعمال کرنا پڑتا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

سری نگر: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے نوگام سونہ واری کی ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی دور حاضر کی سائنسی ترقی میں بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے جس سے علاقے میں مختلف وبائی بیماریوں کے پھوٹنے اور پھیلنے کا خطرہ ہمیشہ لاحق رہتا ہے۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکمے نے سال 2020 میں جل جیون مشن کے تحت ساڑے نو کروڑ روپیوں کی لاگت والی ایک اسکیم کو منظوری دی تھی، لیکن جس جگہ کو فلٹریشن پلانٹ بنانے کے لئے منتخب کیا گیا وہاں میکنیکل اریگیشن کنسٹرکشن ڈویژن (ایم آئی سی ڈی) سری نگر کا قبضہ ہے جو اس اراضی میں سے دو کنال زمین سے بھی قبضہ نہیں چھوڑ رہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ایم آئی سی ڈی کے اس ہٹ دھرم اپروچ کے نتیجے میں ہمارے علاقے کے لوگوں کو گندا اور مضر صحت والا پانی ہی کھانا پکانے اور پینے کے لئے استعمال کرنا پڑتا ہے۔ اس علاقے کے ایک سرپنچ حیدر شبیر نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کئی دہائیوں ہر مشتمل محنت رنگ لائی تھی اور متعلقہ محکمے نے ہمیں پینے کے لئے صاف پانی فراہم کرنے کے لئے ایک اسکیم کو منظوری دی تھی لیکن جس جگہ پر فلٹریشن پلانٹ بنانا ہے وہاں ایم آئی سی ڈی سری نگر کا قبضہ ہے جو وہاں سامان وغیرہ رکھتے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ 'ہم گزشتہ ڈیڑھ برسوں سے ان سے منتیں کرتے ہیں کہ وہ صرف دو کنال زمین چھوڑ دیں جہاں فلٹریشن پلانٹ بنایا جائے گا اور اس کے عوض ہم دوسری جگہ پر چھ کنال زمین دیں گے، لیکن وہ ہماری ایک بات بھی سننے کے لئے تیار نہیں ہیں'۔ موصوف سرپنچ نے کہا کہ ہم گزشتہ چھ دہائیوں سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جس کے باعث علاقے میں وبائی بیماریاں پھوٹنے کا ہمیشہ خطرہ لگا رہتا ہے۔

Published: undefined

تصویر یو این آئی

انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکمے کو کسی طرح ہماری حالت زار پر رحم آیا تھا لیکن اب ایم آئی سی ڈی کی ہٹ دھرمی آڑے آ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس سلسلے میں متعلقہ افسروں کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن کسی نے ہماری بات پر توجہ نہیں کی۔ موصوف سرپنچ نے کہا کہ اگر ایم آئی سی ڈی صرف دو کان زمین خالی کرے گی تو ایک بڑی آبادی کا انتہائی حساس اور اہم مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے متعقلہ افسران سے اپیل کی کہ وہ اس ضمن میں متوجہ ہو کر لوگوں کو درپیش اس مشکل کو حل کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined