قومی خبریں

کشمیر: میڈیا سنٹر ایک وسیع ہال سے چھوٹے کمرے میں منتقل، صحافی نالاں و پریشان

سونہ وار میں واقع ایک نجی ہوٹل میں قائم کئے گئے ’میڈیا سنٹر‘ کو یہاں شیر کشمیر پارک کے نزدیک واقع محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے دفتر میں منتقل کیا گیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: وادی کشمیر میں پانچ اگست کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے ایک ہفتہ بعد صحافیوں کے لئے سونہ وار میں واقع ایک نجی ہوٹل میں قائم کئے گئے ’میڈیا سنٹر‘ کو یہاں شیر کشمیر پارک کے نزدیک واقع محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے دفتر میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ناکافی جگہ کی دستیابی پر صحافیوں نے مایوسی اظہار کیا ہے۔ بتادیں کہ پانچ اگست کو تمام تر مواصلاتی ذرائع پر پابندی عائد کرنے کے بعد انتظامیہ نے صحافیوں کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں انجام دینے کے لئے سونہ وار کے ایک ہوٹل میں میڈیا سنٹر کا قیام عمل میں لایا تھا جہاں مقامی، قومی و بین الاقوامی میڈیا اداروں سے وابستہ مقامی وغیر ریاستی صحافی جمع ہوکر اپنا پیشہ ورانہ کام انجام دیتے تھے۔

Published: undefined

صحافیوں کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کے ساتھ میڈیا سنٹر کی اچانک منتقلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا: 'سونہ وار میں واقع نجی ہوٹل میں جگہ بھی وسیع تھی اور انٹریو کرنے یا اسٹوری تیار کرنے بلکہ چائے و پانی نوش کرنے کے لئے بھی وسیع اور الگ الگ کمرے دستیاب تھے اس کے برعکس محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ میں ایک چھوٹے کمرے میں سنٹر قائم کیا گیا ہے جہاں جگہ بہت ہی تنگ ہے اور صحافیوں کو اپنی بھاری کا انتظار کرنے کے لئے بیٹھنے کی جگہ بھی نہیں ہے اسٹوری تیار کرنے یا چائے وغیرہ پینے کے لئے جگہ کا ہونا تو دور کی بات ہے'۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سونہ وار کے مقابلے میں محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ نزدیک ہے لیکن یہاں سہولیات کا فقدان ہے جس سے صحافیوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔

Published: undefined

یو این آئی اردو کے ایک نمائندے، جو انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کے باعث میڈیا سنٹر میں ہی اپنا پیشہ ورانہ کام انجام دیتا تھا، نے کہا کہ سونہ وار کے نجی ہوٹل میں ایک بڑے ہال میں کمپیوٹر نصب تھے اور اسٹوری تیار کرنے کے لئے ایک الگ کمرہ تھا لیکن یہاں چھوٹا سا کمرہ ہے جس میں کام کرنا مشکل ہے۔

Published: undefined

ان کا تاہم کہنا تھا: 'یہاں کمپیوٹر سسٹموں کو اچھے سلیقے سے نصب کیا گیا ہے صحافی ہی اپنے کام کو دیکھ سکتا ہے جبکہ باقی اس کے کام کو نہیں دیکھ سکیں گے جبکہ سونہ وار کے ہوٹل میں وہاں موجود سارے صحافی ایک صحافی کے کام سے واقف ہوجاتے تھے'۔ صحافیوں نے کہا کہ انتظامیہ کے لئے بہتر یہ تھا کہ وہ میڈیا سنٹر کو محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے ہال یا نزدیک میں واقع ایوان صحافت منتقل کرتے جہاں جگہ بھی کافی دستیاب تھی۔ ادھر ذرائع نے کہا کہ انتظامیہ کو روزانہ بنیادوں پر مذکورہ نجی ہوٹل کو مبینہ طور پر 50 ہزار روپے بطور کرایہ ادا کرنا پڑتا تھا جو بار گراں تھا اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے میڈیا سنٹر کو منتقل کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔

Published: undefined

صحافیوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ میں صحافیوں کے لئے اپنے اپنے اداروں تک خبریں، فوٹو، ویڈیوز وغیرہ ارسال کرنا انتہائی مشکل امر ہے کیونکہ تنگی جگہ کام میں مانع ہوگی۔ انہوں نے بہ یک زبان انتظامیہ سے کم سے کم براڈ بینڈ انٹرنیٹ بحال کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ صحافیوں کو درپیش مشکلات کا کسی حد تک ازالہ ہوسکے۔ صحافیوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر ہی ہمارا کام کاج منحصر ہے اس کے بغیر ہم اپنی ذمہ داریوں کے ساتھ انصاف نہیں کرپارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ میڈیا سنٹر کے قیام سے ہم کام کرسکتے ہیں لیکن وہ میڈیا دفاتر میں انٹرنیٹ کی بحالی کا ہرگز نعم البدل نہیں ہوسکتا۔

قابل ذکر ہے کہ وادی میں پانچ اگست سے انٹرنیٹ خدمات لگاتار بند ہیں اگرچہ انتطامیہ نے پہلے لینڈ لائن سروس اور بعد ازاں پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال کیں لیکن انٹرنیٹ سروس پر جاری پابندی سے مختلف طبقہ ہائے حیات سے وابستہ لوگوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں کو گوناگوں مشکلات ومسائل کا سامنا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined